سانحہ ماڈل ٹاؤن شہدا کے ورثا 10سال سے انصاف مانگ رہے ہیں: عوامی تحریک
سانحہ ماڈل ٹاؤن پاکستان کی تاریخ کا ایک سیاہ باب ہے: خرم نواز گنڈاپور
انصاف کیلئے شفاف تفتیش کا ہونا ضروری ہے، نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ
لاہور (3 اگست 2024)۔سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کے لیگل ترجمان نعیم الدین چوہدری ایڈووکیٹ نے کہا ہے سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ورثا 10سال سے انصاف مانگ رہے ہیں۔ کسی بھی مقدمہ کے انصاف کیلئے شفاف تفتیش کا ہونا ضروری ہے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں متاثرین کو غیر جانبدار تفتیش کا حق نہیں مل رہا۔ انہوں نے مزید کہاکہ سانحہ ماڈل ٹاؤن جے آئی ٹی کی تفتیش جو کہ آخری مراحل میں تھی، لاہور ہائیکورٹ نے 22 مارچ 2019 کو جے آئی ٹی کا نوٹیفکیشن معطل کر دیا۔ 5 سال کا عرصہ گزر جانے اور سماعت مکمل ہونے کے باوجود آج تک لاہور ہائیکورٹ نے اس پر فیصلہ نہیں دیا۔ نعیم الدین چوہدری ایڈووکیٹ نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کے انصاف کیلئے جے آئی ٹی کی بحالی ضروری ہے۔
دریں اثنا سیکرٹری جنرل پاکستان عوامی تحریک خرم نواز گنڈاپور نے کہاکہ سانحہ ماڈل ٹاؤن پاکستان کی تاریخ کا ایک سیاہ باب ہے جس کی تاریخ میں کوئی مثال نہیں ملتی۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے متاثرین اور شہدا کے لواحقین 10 سال سے انسداد دہشتگردی عدالت، لاہور ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ آف پاکستان تک حصول انصاف کیلئے مسلسل قانونی چارہ جوئی کر رہے ہیں۔ 10 سال کا عرصہ گزر گیا سانحہ ماڈل ٹاؤن کے متاثرین انصاف سے محروم ہیں۔ انہوں نے کہاکہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف کیلئے جے آئی ٹی کی بحالی ضروری ہے۔ جے آئی ٹی سارا میٹریل اکٹھا کر کے دفعہ 173ضابطہ فوجداری کی رپورٹ عدالت میں بھجوائے تو تب ہی استغاثہ کی کارروائی میں وہ میٹریل طلب کیا جا سکتا ہے۔اس بنیاد پر ہی جزا و سزا کا فیصلہ ہو سکتا ہے۔
خرم نواز گنڈاپور نے کہاکہ متاثرین ماڈل ٹاؤن کو 10سال سے غیر جانبدار تفتیش کا حق نہ ملنا انسانیت کے قتل کے بعد انصاف کا قتل عام ہے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مظلوم 10 سال سے غیر جانبدار تفتیش کا حق مانگ رہے ہیں۔ انسداد دہشتگردی عدالت لاہور میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے مقدمہ نمبر510/14 میں (پولیس ایف آئی آر) میں آئندہ تاریخ پر مزید گواہان کو طلب کر لیا۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 9 اگست 2024 تک ملتوی کر دی۔
تبصرہ