آپریشن ”عزم استحکام“ کی کامیابی کیلئے قوم کو متحد کیا جائے: خرم نواز گنڈاپور
حکومت تحریک انصاف پر پابندی لگا کر عدم استحکام کا نیا دروازہ نہ کھولے
ترسیلات زر بھجوانے والے اوورسیز پاکستانیوں کا شکریہ ادا کیا جائے: سیکرٹری جنرل پی اے ٹی
آپریشن ضرب عضب سے قبل تمام سیاسی قوتوں نے ملک کیلئے ہاتھ ملایا تھا
لاہور(18 جولائی 2024ء) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے کہا ہے کہ سیاسی جماعتوں سے سیاسی عمل کے ذریعے ہی نمٹاجا سکتا ہے۔ ماضی میں سیاسی قائدین اور سیاسی جماعتوں پر پابندیوں کے نتیجے میں انتشار بڑھا۔ تحریک انصاف پر پابندی کی سوچ کو بدلا جائے۔ پابندی کے نتیجے میں عدم استحکام بڑھے گا اور پھر کمزور حکومت کے لئے معاملات سنبھالنا ممکن نہیں رہے گا۔ پابندی کے فیصلے سے خود حکمرانوں کی صفوں کے اندر اتفاق نہیں ہے۔ دانشور حلقوں میں بھی تشویش پائی جاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس وقت خیبرپختونخوا، بلوچستان، گلگت بلتستان میں ریاست مخالف عناصر بہت بڑا چیلنج بنے ہوئے ہیں،افواج پاکستان کے جوان افسر روزانہ کی بنیاد پر جانوں کے نذرانے پیش کر رہے ہیں، دہشت گردوں نے غیر اعلانیہ جنگ مسلط کر رکھی ہے، اس وقت حکومت کو چاہیے کہ وہ دہشت گردی کے فتنے کا سر کچلنے کے لیے قومی اتفاق رائے پیدا کرے، سب کو ساتھ ملائے تاکہ پوری قوم سیسہ پلائی دیوار بن کر اپنی افواج کے پیچھے کھڑی ہو، اس سے پہلے جب آپریشن ضرب عضب شروع کیا گیا تھا تو تمام سیاسی قوتوں نے رنجشیں ختم کر کے ایک دوسرے سے ہاتھ ملایا تھا اور دہشت گردی سے نمٹنے کیلئے نیشنل ایکشن پلان مرتب کیاتھا تب جا کر آپریشن ضرب عضب کامیابی سے ہمکنار ہوا تھا آپریشن عزم استحکام کی کامیابی کے لیے تمام سیاسی قوتوں کو اکٹھا کرنا ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ایک ایسے موقع پر جب ہماری افواج دہشت گردی کے خلاف ایک خطرناک جنگ لڑ رہی ہے حکومت کی طرف سے سیاسی عدم استحکام کا نیا دروازہ کھولنا قومی سلامتی کے لیے خطرات بڑھانے کے مصداق ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے بھی مشورہ دیا تھا کہ غلطیاں سب سے ہوئیں لہٰذا سب ایک دوسرے کو معاف کریں اور ملک اور عوام کے لیے مل بیٹھیں۔
انہوں نے کہا کہ تاریخ گواہ ہے جب بھی اکثریتی جماعت کو طاقت کے زور پر اقلیتی جماعت بنایا گیا ریاست کمزور ہوئی یہ تجربہ 1970 میں بھی ہوا اور بعدازاں بھی بار بار یہ ناکام تجربات دہرائے گئے اور نتیجتاً آج ملک ترقی کرنے کی بجائے پانی، بجلی گیس، آٹا روٹی چینی سود کے چکر میں پھنسا ہوا ہے۔ انہوں نے کہا کہ بدترین معاشی بحران میں پاکستان کو آخری تعاون اوور سیز پاکستانیوں کا میسر ہے ملک جس وجہ سے اگر تھوڑا بہت پاؤں پر کھڑا ہے تو وہ ترسیلات زر ہیں مگر اوور سیز پاکستانیوں کا حوصلہ بڑھانے کی بجائے انہیں پاسپورٹ ضبط کرنے، ان کے شناختی کارڈ بلاک کرنے، شہریت ختم کرنے ان کے رشتہ داروں کو گرفتار کرنے کی دھمکیاں دی جارہی ہیں یہ اقدام بذات خود قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ حکمران ہوش کے ناخن لیں اپنے لیے مزید گڑھے نہ کھودیں، حکومت کوئی بھی ہو اس کا اقتدار معینہ مدت کے لئے ہوتا ہے بعد میں ہر ایک کو اپنے اعمال کا جواب دہ ہونا پڑتا ہے۔
تبصرہ