سانحہ ماڈل ٹاؤن، اے ٹی سی نے سرکاری ایف آئی آر کے گواہ طلب کر لیے
سانحہ ماڈل ٹاؤن، اے ٹی سی نے سرکاری ایف آئی آر کے گواہ طلب کر لیے
سپریم کورٹ اور لاہور ہائی کورٹ میں سانحہ کی زیر التوا پٹیشن نمٹائی جائیں: نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ
سپریم کورٹ کے حکم پر قائم ہونے والی جے آئی ٹی 5سال سے معطل ہے: لیگل ترجمان
لاہور(13 جولائی 2024) انسداد دہشتگردی عدالت لاہور میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کی سماعت ہوئی۔ عدالت نے مقدمہ نمبر 510/14 پولیس ایف آئی آر کے گواہان کو طلب کر لیا۔ عدالت نے کیس کی مزید سماعت 19 جولائی تک ملتوی کر دی۔
سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کے لیگل ترجمان نعیم الدین چوہدری ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ سپریم کورٹ اور لاہور ہائیکورٹ میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے زیر التوا پٹیشنز پر جلد فیصلے کئے جائیں تاکہ ٹرائل کا عمل قانون اور انصاف کے تقاضوں کے مطابق مکمل ہو سکے۔ انہوں نے کہاکہ سانحہ ماڈل ٹاؤن پر سپریم کورٹ کے حکم پر بننے والی غیر جانبدار جے آئی ٹی جس کی سربراہی اے ڈی خواجہ کر رہے تھے نے تین ماہ کے عرصے میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کے جملہ ملزمان بشمول میاں نواز شریف،میاں شہباز شریف، رانا ثنا اللہ، توقیر شاہ اور آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا سمیت تمام ملزمان سے تفتیش کی۔ اسی طرح سانحہ ماڈل ٹاؤن میں زخمی اور چشم دید گواہان نے بھی پہلی دفعہ جے آئی ٹی کے روبرو اپنے بیانات ریکارڈ کروائے۔
سپریم کورٹ کے حکم پر قائم ہونے والی جے آئی ٹی نے ملزمان کا چالان انسداد دہشتگردی عدالت لاہور میں پیش کرنا تھا کہ اس سے قبل پولیس ملزمان نے ہائیکورٹ کے ذریعے جے آئی ٹی کا نوٹیفکیشن معطل کر والیا گیا۔ سماعت مکمل ہونے کے باوجود اور5سال کا عرصہ گزر جانے کے بعد بھی آج تک جے آئی ٹی کی بحالی کا فیصلہ نہ ہو سکا۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے متاثرین کو 10سال کا عرصہ گزر جانے کے باوجود انصاف تو دور کی بات غیر جانبدار تفتیش کا حق بھی نہ مل سکا۔
تبصرہ