امید ہے زراعت پر ٹیکس لگنے سے بجلی،گیس کے کم بل آئیں گے: راجہ زاہد محمود
آٹے، چینی، چاول پر ٹیکس انسانی زندگیوں کے ساتھ کھیلنے کے مترادف ہے
ہوشربا مہنگائی نے لوگوں کو فاقوں پر مجبور کر رکھاہے: نائب صدر پاکستان عوامی تحریک
لاہور(11جولائی 2024) نائب صدر پاکستان عوامی تحریک راجہ زاہد محمود نے کہا ہے کہ امید ہے زرعی آمدن پر ٹیکس کے نفاذ کے بعد گھریلو صارفین کوبجلی، گیس کے کم بل ملیں گے۔ دنیا بھر میں اشیائے خورونوش کو عام آدمی کی پہنچ میں رکھنے کیلئے حکومتیں سبسڈیز دیتی ہیں۔ آٹے، چینی، چاول، دودھ، دہی جیسی ضروری اشیا پر ٹیکس لگانا انسانی زندگیوں کے ساتھ کھیلنے کے مترادف ہے۔ انہوں نے کہاکہ پاکستانی بچے بدترین غذائی بحران سے دوچار ہیں، خوراک مہنگی بالخصوص دودھ، دہی پر ٹیکس سے ایک کمزور نسل پروان چڑھ رہی ہے۔ عام آدمی کو پہلے ہی اس کی ضرورت کے مطابق کیلوریز نہیں مل رہیں۔
راجہ زاہد محمود نے کہاکہ ہوشربا مہنگائی نے لوگوں کو فاقوں پر مجبور کر رکھاہے۔ حکومت ریونیو اہداف پورے کرنے کیلئے اشرافیہ پر خرچ ہونے والے قومی آمدن کے 17ارب ڈالر پر بڑا کٹ لگائے۔ ساڑھے 7سو ارب کے مفت بجلی، گیس، پٹرول کو ختم کرے۔ انہوں نے مزید کہاکہ پاکستان خطہ کا وہ واحد ملک ہے جہاں ہر ماہ لاکھوں لوگ غربت کی لکیر سے نیچے جا رہے ہیں۔ زرعی ملک ہونے کے باجود لوگ فاقوں پر مجبور ہیں۔ ٹیکس بڑھانے سے بچی کچھی انڈسٹری اور جاری کاروباری سرگرمیاں بھی ختم ہو جائیں گی۔
انہوں نے کہاکہ مہنگی بجلی، پٹرول اور گیس کی وجہ سے چھوٹی صنعتیں بند ہو رہی ہیں، بے روزگاری روزبروز بڑھ رہی ہے۔ پاکستان اپنی تاریخ کے بدترین معاشی بحران سے گزر رہا ہے اور حکمرانوں کو اس کا ذرا خیال نہیں۔ ٹیکسوں کا بوجھ عام آدمی کی بجائے اشرافیہ کی طرف موڑا جائے۔
تبصرہ