وزیراعظم نے کفایت شعاری کے نام پر جھوٹ بولا: خرم نواز گنڈاپور
بیوروکریٹس سالانہ 770 ارب روپے کی مفت بجلی اور پٹرول استعمال کرتے ہیں
قرضے اشرافیہ لے، سود کلرک، مزدور، چھابڑی فروش ادا کرے یہ ناقابل برداشت ہے
بجلی کے ظالمانہ بلوں کے خلاف تاجروں کا احتجاج درست ہے، سیکرٹری جنرل پی اے ٹی
لاہور (یکم جولائی 2024ء) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ بجلی کے ظالمانہ بلوں کے خلاف تاجر برادری کا احتجاج درست ہے۔ بلوں نے عام آدمی بجلی کا جینا ناممکن بنا دیا ہے۔ بجلی، پٹرول، گیس کی ظالمانہ قیمتوں کے خلاف سیاست سے بالاتر ہو کر احتجاج کرنے کی ضرورت ہے۔ حکمرانوں نے ظلم کی انتہا کر دی ہے۔ پاکستان کے غریب عوام مہنگی ترین جمہوریت، عیاش حکمران اور دنیا کی مہنگی ترین نالائق بیوروکریسی کا مزید بوجھ برداشت نہیں کر سکتے۔ قرضے اشرافیہ لے اور سود تنخواہ دار اور چھابڑی فروش ادا کریں یہ اب ناقابل برداشت ہے۔ وزیراعظم نے کفایت شعاری کے نام پر جھوٹ بولا، غیر ترقیاتی اخراجات اور بیوروکریسی کے اللے تللوں کا بجٹ پہلے سے بڑھ گیا۔ بجٹ دستاویز کے مطابق اعلیٰ افسران، وزیر، مشیر 770 ارب روپے کی سالانہ مفت بجلی اور مفت پٹرول استعمال کرتے ہیں۔ آئی پیز پیز کے سفید ہاتھیوں کو ادائیگی کے لئے 28سو ارب روپے رکھے گئے ہیں۔
اس ملک کی اشرافیہ اور بڑے کاروباری خاندان 86 ارب ٹیکس دیتے ہیں جبکہ تنخواہ دار طبقہ 320 ارب روپے سالانہ ٹیکس دیتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ قوم جاننا چاہتی ہے کہ بھارت بجلی کا یونٹ 21 روپے میں، بنگلہ دیش 20 روپے میں، افغانستان 13 روپے میں اور معاشی اعتبار سے بدحال سری لنکا 27 روپے میں بجلی کا ایک یونٹ کیسے پیدا کرتا ہے؟ جبکہ پاکستان میں بجلی کے فی یونٹ کی قیمت صارفین سے 70 روپے تک وصول کی جارہی ہے اور ابھی بھی وزیراعظم کہہ رہے ہیں کہ آئی ایم ایف بہت زیادہ ٹیکس لگانا چاہتا تھا ہم نے بچا لیا۔ کسی مہذب ملک کے وزیراعظم کو ایسا بیان دینے سے پہلے اقتدار چھوڑ دینا چاہیے تھا۔ وزیراعظم کے بیان سے یہ ثابت ہو گیا کہ ملک کی تقدیر کے فیصلے پاکستان سے باہر ہورہے ہیں۔
تبصرہ