تعلیم کے بغیر قوموں کا کوئی مستقبل نہیں ہوتا، پری بجٹ سمپوزیم
تعلیم کا بجٹ ہر سال کم کیا گیا، خرم نواز گنڈاپور و دیگر کا اظہار خیال
جاہل مطلق حکمران قوم کو جہالت کے اندھیروں سے نکلنے نہیں دے رہے
قوم جاننا چاہتی ہے موٹرویز، اورنج ٹرین، میٹرو منصوبوں سے معیشت کتنی مضبوط ہوئی؟
بجٹ غیر ملکی مالیاتی ادارے بناتے اور اسمبلیاں صرف مہر لگاتی ہیں،مقررین
لاہور(4 جون 2024ء) پاکستان عوامی تحریک کے زیراہتمام پری بجٹ سمپوزیم میں اظہار خیال کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ تعلیم کے بغیر کسی قوم کا کوئی مستقبل نہیں۔ پاکستان واحد ملک ہے جہاں ہر سال تعلیم کا بجٹ بڑھانے کی بجائے کم کیا جاتا ہے۔ آئندہ مالی سال کے لئے اعلیٰ تعلیم کے فروغ کے بجٹ کو 65 ارب روپے سے کم کر کے 25 ارب روپے کرنے کی اطلاعات ہیں۔ لگتا ہے پلاننگ کمیشن کی پلاننگ میں تعلیم کا کوئی وجود نہیں ہے۔
مرکزی سیکرٹری اطلاعات نوراللہ صدیقی نے سمپوزیم میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ قوم کو دن رات بتایا گیا موٹرویز، میٹروبسوں، اورنج ٹرین منصوبوں سے خوشحالی آئے گی یہ سارے منصوبے بن گئے ان منصوبوں پر کھربوں روپے خرچ کئے گئے قوم کو بتایا جائے کہ معیشت کتنی مضبوط ہوئی، بیروزگاری کتنی کم ہوئی اور کتنی خوشحالی آئی؟۔ انہوں نے کہا کہ قومیں سڑکوں، فینسی عمارتوں اور منصوبوں سے نہیں تعلیم پر خرچ کرنے سے خوشحال ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بجٹ کے عمل میں عوام کے نمائندوں کا کوئی کردار نہیں ہوتا۔ بجٹ اب غیر ملکی مالیاتی ادارے بناتے ہیں اور اسمبلیاں صرف مہر لگاتی ہیں۔ بجٹ سمپوزیم میں راجہ زاہد محمود، عارف چودھری، حافظ غلام فرید، ڈاکٹر سلطان چودھری،مخدوم گلزار حسین شاہ نے اظہار خیال کیا۔
راجہ زاہد محمود نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا مطالبہ ہے کہ تعلیم پر جی ڈی پی کا 5 فیصد خرچ کیا جائے جو اس وقت 2 فیصد سے کم ہے۔ جب ایٹم بم بن رہا تھا تو ایک نعرہ لگایا گیا کہ گھاس کھا لیں گے مگر اپنا دفاع ناقابل تسخیر بنائیں گے۔ آج یہ عزم کیا جائے کہ گھاس کھا لیں گے مگر جہالت کے اندھیروں کو دور کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ قوم عملاً آج کل گھاس ہی کھارہی ہے۔ عارف چودھری نے اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ زمانہ غار کے جاہل مطلق حکمران قوم کو جہالت کے اندھیروں سے نکلنے نہیں دے رہے۔ جس ملک نے بھی ترقی کی ہے اس نے قومی وسائل کا بڑا حصہ تعلیم و تحقیق کے فروغ کے لئے مختص کیا۔
انہوں نے کہا کہ جاہل اور ذہنی طور پر معذور حکمران نہ قوم کی جان چھوڑ رہے ہیں اور نہ جہالت کے اندھیروں کو ختم ہونے دے رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے نوجوانوں اور قوم کو ملکر تعلیم کی ترقی کے لئے حکمرانوں پر دباؤ بڑھانا چاہیے۔ قومی وسائل صرف اور صرف تعلیم و تحقیق پر صرف ہونے چاہئیں۔
تبصرہ