سانحہ ماڈل ٹاؤن سے پولیس کا ادارہ بدنام ہوا: نعیم الدین ایڈووکیٹ
چیف جسٹس سپریم کورٹ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کو انصاف دلائیں
10سال کے بعد بھی مقتولین کے ورثاء کو انصاف نہیں ملا، لیگل ترجمان
لاہور (25 اپریل 2024) عوامی لائرز فورم کے مرکزی صدر اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کے لیگل ترجمان نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء انصاف کے لئے انسداد دہشت گردی کی عدالت سے لیکر لاہور ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ تک ہر سطح پر قانونی چارہ جوئی کررہے ہیں تاحال حصول انصاف کے حوالے سے کوئی پیش رفت نہیں ہوئی۔ یہاں تک کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کی غیر جانبدارانہ تفتیش کے لئے سپریم کورٹ نے 4 سال قبل جو حکم دیا تھا اُس پر بھی عمل نہیں ہوا۔
کا انصاف نہیں ہوا۔ انہوں نے کہا کہ طاقتوروں کے ظلم سے کمزور لوگوں کو ریاست اور اس کے ادارے بچاتے ہیں مگر یہاں ریاست کے ادارے پولیس نے 14 شہریوں کو بے دردی سے قتل کر دیا، چند افراد کے غیر قانونی رویے کی وجہ سے پولیس کا پورا ادارہ بدنام ہوا۔ عوام میں خوف و ہراس پھیلا۔ ہونا تو یہ چاہیے تھا کہ کالی بھیڑوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جاتا اور انہیں کیفر کردار تک پہنچایا جاتا تاکہ دوبارہ کوئی قانون ہاتھ میں لینے کی جرأت نہ کرتامگر انصا ف ملنا دور کی بات ابھی تک غیر جانبدار تفتیش بھی نہیں ہوئی۔
انہوں نے کہا کہ ہم امن پسند لوگ ہیں اور انصاف کے لئے عدلیہ کی طرف دیکھ رہے ہیں۔ ہماری چیف جسٹس سپریم کورٹ، چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سے درخواست ہے کہ وہ ذاتی طور پر انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی کے اس کیس کا نوٹس لیں اور مظلوموں کو انصاف فراہم کرنے کے لئے اپنا آئینی کردار ادا کریں۔
تبصرہ