امید نہیں یہ حکومت ملک کو قرضوں سے نجات دلاسکے گی: خرم نواز گنڈا پور
بیوروکریسی، وزراء کی مفت بجلی، مفت پٹرول مفت گیس بند کی جائے
تنخواہیں نہ لینے کے نمائشی اقدامات کی حیثیت صفر ہوگئی: سیکرٹری جنرل پی اے ٹی
لاہور (20 اپریل 2024) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈا پور نے کہا ہے کہ موجودہ حکمرانوں سے معیشت کی بحالی کی توقعات وابستہ نہیں کی جا سکتیں کیونکہ یہ حکمران ماضی میں اخبارات کی سرخیاں سجانے کیلئے نمائشی بچت مہمات چلاتے رہے ہیں، کبھی چائے میں چینی کی سہولت ختم کر کے کبھی چائے کے ساتھ بسکٹ نہ دے کر قوم کی آنکھوں میں دھول جھونکتے رہے۔ انہی حکمران نے سرکاری گاریاں فروخت کر کے تعلیم پر خرچ کرنے کے اعلانات بھی کئے تھے اور ان کے کسی ایک اعلان پر آج تک نہ عملدرآمد ہوا اور نہ ہی غیر ترقیاتی اخراجات میں کمی آئی۔
انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف والے قرضہ دیتے وقت بجلی،گیس،پٹرول پانی کے بلوں میں اضافہ کرنے کے احکامات دیتے ہیں۔ آئی ایم ایف والے پاکستان کے لوگوں کو انسان سمجھیں، اس بار قرضہ دیتے ہوئے صرف ایک شرط رکھیں کہ ہزاروں افسران کی مفت بجلی، مفت پٹرول، مفت گیس پر پابندی لگائی جائے۔ حکومت غیر ترقیاتی اخراجات پورے کرنے کے لیے جس طرح دھڑا دھڑ بینکوں سے قرضے لے رہی ہے اس سے یہ امید ختم ہو گئی ہے کہ یہ حکومت ملک کو قرضوں کے بوجھ سے نجات دلائے گی۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل الیکٹرانک میڈیا کے مطابق حکومت اپنے قیام سے اب تک 55 کھرب روپے قرض لے چکی ہے گزشتہ ایک ہفتے کے دوران بینکوں سے 650 ارب روپے کا ریکارڈ قرضہ لیا۔انھوں نے کہا کہ قرضوں میں اضافہ کے ان اعدادوشمار کے بعد وزیراعظم اور وزراء کی طرف سے تنخواہیں نہ لینے کے نمائشی اقدامات کی حیثیت صفر ہوگئی ہے۔ خسارہ ختم کرنے کیلئے گیس، بجلی اور پٹرول مہنگا کرنے کی بجائے حکومتی سطح پر ہر جگہ مفت بجلی، گیس، پٹرول بند کرنے کی ضرورت ہے۔ مراعات کے سب سے زیادہ حق دار ادنیٰ ملازمین اور مزدور ہیں۔ سرکاری اخراجات پر دعوتوں، ظہرانوں اور عشائیوں پر بھی پابندی ہونی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ بجلی، گیس، پٹرولیم مصنوعات سمیت تمام توانائی کے ذرائع کی قیمتوں میں واضح کمی بھی ہونی چاہیے تاکہ غریب عوام کو ریلیف مل سکے۔
تبصرہ