عوام گیس کی قلت اور قیمتوں میں اضافہ پر پریشان ہیں: قاضی زاہد حسین
نگرانوں کو ایران سے گیس لینے کے فیصلے میں حائل رکاوٹیں دور کر کے جانا چاہیے تھا: صدر عوامی تحریک
لاہور (28 فروری 2024ء) پاکستان عوامی تحریک کے صدرقاضی زاہد حسین نے کہا ہے ”دبنگ“ فیصلے کرنے والی نگران حکومت کو ایران سے گیس لینے اور اس ضمن میں امریکہ کی رضا مندی حاصل کرنے سمیت حائل تمام رکاوٹیں ڈور کر کے جانا چاہیے تھا۔ پاکستان کے کروڑوں عوام اور کاروباری طبقہ گیس کی فراہمی میں بڑھتی ہوئی بتدریج قلت اور قیمتوں میں ہوشربااضافہ پر سخت پریشان ہے۔ پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار گیس کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ہوا اور لوگوں کی مہینہ بھر کی کُل آمدن سے بھی زائد بل بھجوائے گئے اس قیمت پر کوئی مزدور، کلرک اور کم آمدنی والا شہری اپنا چولہا نہیں جلا سکے گا۔ بجلی، پانی کا بحران اپنی جگہ پر قیامت ڈھا رہا تھا اب مہنگی گیس کامسئلہ خوفناک شکل کے ساتھ سامنے آگیا ہے۔ ذمہ داروں کو غور کرنا چاہیے کہ بجلی، پانی، گیس جیسی بنیادی ضروریات کے بغیر 25 کروڑ عوام کا ملک کیسے اپنا وجود برقرار رکھے گا؟۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی عدم استحکام اور ابن الوقتی نے پاکستان کو مسائل کی آماجگاہ بنا دیا، پچھلے 40 سال سے توانائی کے بحران کے حل کے لئے کوئی سنجیدہ کوشش بروئے کار نہیں لائے گی، گیس، تیل کے ذخائر پر انویسٹمنٹ کرنے کی بجائے ملٹی نیشنل کمپنیوں کو ٹھیکے دینے میں زیادہ دلچسپی لی گئی۔ جن نمائندوں اور پارٹیوں پر مشتمل حکومتیں بن رہی ہیں یہی چہرے 40 سال سے ایوانوں میں براجمان ہیں۔ اگران کے پاس دکھتے ہوئے مسائل کا کوئی حل ہوتا تو اب تک سامنے آچکا ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی عدم استحکام اور انرجی کا بحران پاکستان کی ترقی کی راہ میں بڑی رکاوٹ ہے۔
تبصرہ