عام انتخابات کے بعد بے یقینی مزید بڑھ گئی: خرم نواز گنڈاپور
بین الاقوامی میڈیا اور تنظیمیں انتخابات کی شفافیت پر انگلی اٹھارہی ہیں
الیکشن کمیشن نتائج بدلنے کے الزامات پر اپنی پوزیشن واضح کرے: سیکرٹری جنرل پی اے ٹی
منقسم مینڈیٹ سے خرید و فروخت کی منڈیاں سجتی دکھائی دے رہی ہیں
لاہور (10 فروری 2024ء) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ الیکشن کے بعد بے یقینی کم ہونے کی بجائے مزید بڑھ گئی، پڑھے لکھے حلقے امید لگائے بیٹھے تھے کہ الیکشن کے بعد زندگی کا پہیہ چلے گا اور انتشار کا خاتمہ ہو گا مگرلگتا ہے حالات مزید بگڑیں گے، منقسم مینڈیٹ سے خرید و فروخت کی منڈیاں سجتی دکھائی دے رہی ہیں اوراگلے کئی ماہ انتخابی بے ضابطگیوں کے کیسز کی سماعت کرنے میں صرف ہوں گے اور ہماری عدالتوں اور اداروں کا قیمتی وقت اور پیسہ اس پر خرچ ہو گا۔الیکشن کمیشن کو نتائج بدلنے کے الزامات اور امیدواروں کے دعوؤں پر اپنا قانونی موقف دینا چاہیے اور اپنی پوزیشن واضح کرنی چاہیے یہ آئینی ادارے کی ساکھ کا معاملہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب جیسا گنجان صوبہ بہترین مواصلاتی انفراسٹرکچر رکھتا ہے۔اس کے باوجود 24 گھنٹے کے بعد بھی نتائج کا اعلان نہ ہونا لمحہ فکریہ ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ سیاسی جماعتوں کو لیول پلیئنگ فیلڈ نہ ملنے اور گنتی کے غیر شفاف عمل پر بین الاقوامی میڈیا انگلی اٹھارہا ہے جو ہمارے جمہوری مستقبل کے لئے کسی طور مناسب نہیں ہے، ان الزامات کی بھرمار میں نئی حکومت بھی اپنا کوئی کام ڈھنگ سے نہیں کر سکے گی اور ملک میں ایک بار پھر شفاف انتخابات کے مطالبات زور پکڑیں گے۔
انہوں نے کہا کہ رائے عامہ کا احترام نہ ہوا تو ووٹرز کا جمہوریت سے اعتماد اٹھ جائے گا،ایک بار پھر ثابت ہو گیا کہ یہ نظام ڈیلیور نہیں کر سکتا اور اس نظام میں مسائل حل کرنے کی سرے سے سکت ہی نہیں ہے۔ جمہوری ممالک میں آزاد امیدوار اور پارٹی لیس الیکشن کا کوئی تصور موجود نہیں ہے۔ اس پر سنجیدہ مکالمہ ضروری ہے۔ پاکستان کوئی لمیٹڈ کمپنی نہیں ہے کہ مختلف افراد جمہوریت کی آڑ میں شیئر ہولڈر یا سٹیک ہولڈر بن کر بارگینگ کریں۔
تبصرہ