خرم نواز گنڈاپور کا لاہور چیمبر آف کامرس میں چارٹر آف اکانومی پر اظہار خیال
ایسی افرادی قوت تیار کرنا ہو گی جس کی دنیا کو ضرورت ہے، صدر لاہور چیمبر کاشف انور
اوورسیز پاکستانیوں کی طرف سے اس سال 5 ارب ڈالر کا کم زرمبادلہ بھجوایا گیا
آئی ایم ایف سے معاہدہ ہونے پر ملکی معیشت کو سانس لینے کا موقع مل گیا، صدرکاشف انور
لاہور چیمبر آف کامرس کے صدر نے اکانومی چارٹر کی حمایت کرنے پر عوامی تحریک کا شکریہ ادا کیا
لیپ ٹاپ صرف انفارمیشن ٹیکنالوجی کی تعلیم حاصل کرنے والے طلباء کو ملنے چاہئیں: خرم نواز گنڈاپور
لاہور (18 جولائی 2023ء) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کی ایگزیکٹو کونسل میں چارٹر آف اکانومی کے موضوع پر اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے بڑے شہروں کے چیمبر آف کامرس کے منتخب صدور پر مشتمل سرکاری حیثیت کے ساتھ ایک اکنامک ایڈوائزری کونسل تشکیل دی جائے جو اقتصادی و تجارتی امور اور متعلقہ قانون سازی کے حوالے سے حکومت کو اپنی تجاویز براہ راست دے سکے اور کونسل کی سفارشات کی روشنی میں بجٹ بنائے جائیں اور اقتصادی پالیسیاں تشکیل دی جائیں۔
انہوں نے صدر لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کاشف انور کو تجویز دی کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی اور سافٹ ویئر انجینئرنگ پر انویسٹمنٹ کی جائے، معاشی بحران سے نکلنے اور بیروزگاری کو ختم کرنے کا یہی شارٹ کٹ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایسے طلباء و طالبات کو لیپ ٹاپ دئیے جائیں جو انفارمیشن ٹیکنالوجی کی تعلیم حاصل کررہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری کے چارٹر آف اکانومی کی حمایت کرتے ہیں۔
لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے مرکزی دفتر پہنچنے پر صدر کاشف انور، ممبرز ایگزیکٹو کونسلز نے استقبال کیا۔ عوامی تحریک کے وفد میں مرکزی سیکرٹری اطلاعات نوراللہ صدیقی، راشد چودھری ایڈووکیٹ، الطاف رندھاوا، نوید بٹ، رانا منظور احمد خان شامل تھے۔ اس موقع پر چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر کاشف انور نے پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل کا چارٹر آف اکانومی کی حمایت کرنے پر شکریہ ادا کیا۔
انہوں نے کہا کہ میں شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہرالقادری کو مبارکباد دیتا ہوں کہ انہوں نے تعلیم، تربیت اور ٹیکنالوجی کے فروغ کو اپنی تحریک کے منشور میں نہ صرف شامل کیا ہے بلکہ عملی اقدامات بھی کئے ہیں۔ انہوں نے ڈاکٹر حسن محی الدین قادری اور ڈاکٹر حسین محی الدین قادری کی فروغ تعلیم و دین کے لئے خدمات پر ان کی تعریف کی اور کہا کہ میں متعدد بار انہیں مل چکا ہوں انتہائی نفیس اور علمی شخصیات ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے چارٹر آف اکانومی کے لئے تمام سیاسی جماعتوں کو خطوط لکھے ہیں اور ان سے اتفاق رائے پیدا کرنے کے لئے کردار ادا کرنے کی درخواست کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کو قائل کرنا ہو گا کہ وہ اپنی رقوم بینکس کے ذریعے بھجوائیں۔ اس سال 5 ارب ڈالر کا کم زرمبادلہ اس مد میں بھیجا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ معاشی بحران سے نکلنے کے لئے غیر ترقیاتی اخراجات کو کم کرنا ہو گا۔ خسارے میں چلنے والے اداروں کو ٹھیک کرنا ہو گا۔ ٹیکسیشن کے نظام کو فول پروف بنانا ہو گا۔ ہماری کمزور معیشت سیلابوں کی متحمل نہیں ہو سکتی۔ گزشتہ سال سیلاب اور بارشوں سے 30 ارب ڈالر کا نقصان ہوا۔ اس کے لئے واٹر مینجمنٹ کرنا ہو گی۔ توانائی کو سستا کرنے کے لئے اقدامات اٹھانا ہوں گے۔ ہمیں ایسی ہنر مند افرادی قوت تیار کرنے کی ضرورت ہے جس کی دنیا میں مانگ ہے۔ اگر ہم اپنی ترجیحات کو درست کر لیں تو پاکستان مانگنے والا ملک نہیں بلکہ دینے والا ملک بن جائے گا۔
انہوں نے مزید کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ معاہدہ ہونے سے روپے کی ویلیو گرنے کا عمل رک گیا ہے اور ملکی معیشت کو سانس لینے کا موقع مل گیا ہے۔
تبصرہ