خوراک کے نام پر لوگوں کو زہر کھلایا جارہا ہے: قاضی زاہد حسین
دودھ تو کیا پانی بھی خالص نہیں رہا، چیک اینڈ بیلنس کا نظام ختم ہو گیا
ہیپاٹائٹس، گردوں کا فیل ہونا اور السر کا مرض وبا کی شکل اختیار کر چکے، مرکزی صدر
روزانہ 16 لاکھ لوگ ناقص خوراک استعمال کرنے کی وجہ سے بیمار ہوتے ہیں
لاہور (7جون 2023ء) پاکستان عوامی تحریک کے صدر قاضی زاہد حسین نے خوراک کے عالمی دن کے موقع پر اپنے بیان میں کہا ہے کہ خوراک کے نام پر زہر بیچا اور کھلایا جارہا ہے۔ دودھ تو کیا خالص پانی بھی دستیاب نہیں رہا، اب تو پینے کے صاف پانی کی فراہمی کے بیانات بھی آنا بند ہو گئے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق ناقص خوراک استعمال کرنے کی وجہ سے روزانہ 16 لاکھ لوگ بیمار ہورہے ہیں۔ چیک اینڈ بیلنس کا نظام ختم ہو چکا۔ مضر صحت خوراک کی بلاروک ٹوک کھلے عام فروخت کی وجہ سے ہیپاٹائٹس، امراض قلب، گردوں کا فیل ہونا، السر، بلڈپریشر سمیت نوجوانوں میں نفسیاتی عوارض بڑی تیزی سے پھیل رہے ہیں۔
ناقص خوراک کی وجہ سے روزانہ سینکڑوں بچے موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں اور سرکاری ہسپتال مریضوں سے ہر وقت بھرے رہتے ہیں۔ بجلی، گیس کے بلز ادا کرنے کے بعد کم آمدنی والے شہریوں کے پاس جو تھوڑی بہت رقم بچ جاتی ہے وہ ڈاکٹروں کی فیسوں اور ادویات کی خریداری کی نذر ہو جاتی ہے۔ اس وقت پاکستان کا غریب اور مزدور طبقہ بدترین حالات سے دوچار ہے۔ اب تو اصلاح کی امیدیں بھی دم توڑ چکی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سرکاری مشینری چاہے تو کوئی جعل ساز اور ناجائز منافع خور عوام کو نہیں لوٹ سکتا۔ مسئلہ ترجیحات کا ہے۔ عوام کی صحت کا تحفظ سرکاری مشینری کی ترجیحی فہرست میں شامل نہیں ہے۔
تبصرہ