جے آئی ٹی کے فیصلے تک سانحہ ماڈل ٹاؤن کے کسی ملزم کو ریلیف نہیں ملنا چاہیے: مدعی جواد حامد
لاہور (9 مئی 2023ء) منہاج القرآن انٹرنیشنل کے مرکزی راہنما سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس میں مدعی جواد حامد نے انسداد دہشت گردی عدالت کے باہر میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سپریم کورٹ نے آج سے 3 سال قبل سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس سے متعلق احکامات جاری کئے تھے کہ تمام زیر التواء اپیلیں جلد سے جلد نمٹائی جائیں اور مظلوموں کو انصاف دیا جائے لیکن آج سپریم کورٹ کے ان احکامات کو 3 سال سے زیادہ عرصہ گزر گیا مگر ماتحت عدالتوں نے سپریم کورٹ کے ان احکامات پر عملدرآمد نہیں کیا۔
انہوں نے کہا کہ ایک طرف سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مرکزی کیس کو سنا نہیں جارہا اور جے آئی ٹی کا فیصلہ نہیں ہو رہا اور دوسری طرف ملزموں کو ریلیف دینے کے لئے درخواستوں پر درخواستیں دائر ہورہی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم قانون پسند لوگ ہیں 8 سال سے قانون کے مطابق حصول انصاف کے جنگ لڑرہے ہیں۔ ہماری اے ٹی سی کے معزز جج سے ایک ہی درخواست رہی ہے کہ سانحہ کے فریقین کو تسلی سے سنا جائے اور پھر فیصلے کئے جائیں۔ ہمارے مرکزی وکیل مخدوم مجید حسین شاہ ایڈووکیٹ بیرون ملک ہیں ان کی واپسی پر انہیں سنا جائے۔
انہوں نے کہا کہ لاہور ہائیکورٹ میں کئی سال سے زیر التواء اپیلوں پر فیصلے نہ ہونے کا فائدہ ملزمان اٹھارہے ہیں۔ جب تک غیر جانبدار جے آئی ٹی کی مکمل فائنڈنگز نہیں آجاتیں اس وقت تک سانحہ ماڈل ٹاؤن کے کسی ملزم کو کوئی ریلیف نہیں ملنا چاہیے۔
تبصرہ