سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس، آئندہ سماعت 29 اپریل کو ہو گی
لاہور ہائیکورٹ میں کیس ٹرانسفر کی درخواست دے رکھی ہے: نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ
سانحہ کی ازسرنو تفتیش کا معاملہ 4 سال سے لاہور ہائیکورٹ میں زیر التواء ہے، لیگل ترجمان
لاہور (8 اپریل 2023ء) عوامی لائرز موومنٹ کے سینئر مرکزی نائب صدر اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کے لیگل ترجمان نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء نے انسداد دہشت گردی عدالت لاہور کے جج اعجاز احمد بٹر سے کیس کسی اور جج کے پاس ٹرانسفر کرنے کی لاہور ہائیکورٹ میں درخواست دے رکھی ہے جس پر تاحال کوئی فیصلہ نہیں ہوا۔ گزشتہ روز انسداد دہشت گردی عدالت میں تاریخ تھی اور اب آئندہ سماعت 29 اپریل 2023ء (بروز ہفتہ) کو ہو گی۔
نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ نے عدالت کے احاطہ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس میں ابھی صرف مستغیث جواد حامد کا بیان قلمبند ہوا ہے اور ملزمان کے وکلاء نے مستغیث پر جرح کرنی ہے لیکن ابھی تک ملزمان کے وکلاء نے جرح نہیں کی ہے اس کے بعد مزید شہادتیں بھی قلمبند ہونی ہیں لیکن مرکزی ملزمان کی طرف سے بریت کی درخواستیں انسداد دہشت گردی عدالت لاہور میں دائر کر دی گئی ہیں۔ ان درخواستوں میں سے ایک درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے ایک ملزم کو بری بھی کر دیا گیا ہے۔ شہادتیں ہوئے بغیر ملزمان کو بری کرنے کے عمل پر ہمارے تحفظات ہیں۔ شہادتوں کے بغیر ہی ملزمان کی درخواستوں پر فیصلہ سے انصاف کا عمل ڈی ٹریک ہو جائے گا۔
سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کی ازسرنو تفتیش کا معاملہ بھی لاہور ہائیکورٹ میں زیر التواء ہے اور ابھی جے آئی ٹی کی تفتیش بھی سامنے آنی ہے۔ 4 سال سے نئی جے آئی ٹی پر سٹے ہے جس کا فیصلہ 4 سال گزر جانے کے باوجود بھی لاہور ہائیکورٹ کے لارجر بینچ نے نہیں کیا ہے فیئر ٹرائل کے لیے فیئر تفتیش کا ہونا ضروری ہے فیئر انوسٹی گیشن سے ہی انصاف کا عمل ٹریک پر آئے گا لیکن ابھی تک سانحہ ماڈل ٹاؤن کے متاثرین کو فیئر تفتیش کا ہی حق نہیں ملا ہے۔ عدالت میں شکیل ممکا ایڈووکیٹ و دیگر گواہان موجود تھے۔
تبصرہ