پروسیجرل ایکٹ کو عدالتی اصلاحات کا نام دینا درست نہیں: قاضی زاہد
کیا پروسیجرل ایکٹ سے ماڈل ٹاؤن کے مظلوموں کو انصاف ملے گا؟ صدر عوامی تحریک
شخصیات کو فائدہ یا نقصان پہنچانے کیلئے قوانین کا بنانا اور بدلنا المیہ ہے: بیان
لاہو (30 مارچ 2023ء) پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر قاضی زاہد حسین نے کہا ہے کہ ”سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجرل ایکٹ 2023ء“ کو عدالتی اصلاحات کا نام دینا درست نہیں ہے۔ شخصیات کو فائدہ یا نقصان پہنچانے کیلئے قوانین کا بنانا اور بدلنا المیہ ہے۔ کیا اس پروسیجرل ایکٹ سے 8 سال سے انصاف کے منتظر سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مظلوموں کو انصاف ملنے کی راہ ہموار ہو گی؟۔
انہوں نے کہا کہ بل پر صدر مملکت کے دستخط کا مرحلہ ابھی باقی ہے۔ ہم صدر مملکت کو تجویز دیتے ہیں کہ وہ اپناآئینی کردار ادا کرتے ہوئے ایکٹ کو مزید مفید بنانے کے لئے لوئر کورٹس میں نسل در نسل چلنے والے مقدمات کے فوری فیصلوں اور انتہائی مہنگے نظام انصاف کو سستا بنانے کے نوٹ کے ساتھ بل واپس حکومت کو بھجوائیں۔ بل میں دہائیوں سے زیرالتواء لاکھوں مقدمات کے جلد فیصلے کئے جانے سے متعلق کوئی ذکر نہیں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ قومی وسائل اور اختیار پر مکمل گرفت بلکہ شکنجہ کسنا چاہتی مگر کارکردگی بتانے کے بارے میں خود کو جواب دہ نہیں سمجھتی۔ انہوں نے کہا کہ پارلیمنٹ بتائے 10 ماہ میں ملک دیوالیہ کیوں ہوا؟ مہنگائی میں 200 فیصد اضافہ کیوں ہوا؟ لاء اینڈ آرڈر بد سے بدترین کیسے ہوا؟ آٹے کی قطاروں میں مجبور پاکستانی جاں بحق کیوں ہورہے ہیں؟ زرعی ملک پاکستان فاقوں کی دہلیز تک کیسے پہنچا؟ اور پاکستان کا بچہ بچہ قرضوں کے جال میں کیوں جکڑا گیا؟
تبصرہ