بچت پلان، وزیر اعظم وفاقی کابینہ میں 30 فیصد کمی کریں: خرم نواز گنڈاپور
80 رکنی کابینہ ملک اور معیشت پر بہت بڑا بوجھ ہے: سیکرٹری جنرل PAT
اتحادیوں کو ساتھ رکھنے کے لیے بطور رشوت وزارتیں ریوڑیوں کی طرح بانٹی گئیں
مقروض ملک کے حکمرانوں نے سُپر پاور امریکہ سے بھی بڑی کابینہ بنا رکھی ہے
معیشت تباہ کرنے والوں سے بحالی کی توقع، تلوار سے زخم بھرنے جیسی توقع ہے
لاہور (4 جنوری 2023ء) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے حکومت کے بچت پلان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ وزیراعظم پہلے وفاقی کابینہ میں 30 فیصد کمی کریں، 80 رکنی کابینہ ملک اور معیشت پر بہت بڑا بوجھ ہے۔ اتحادیوں کو ساتھ رکھنے کے لیے بطور رشوت وزارتیں ریوڑیوں کی طرح بانٹی گئیں اور عوام سے کہا جارہا ہے کہ وہ قربانی دیں، اس سے بڑا ظلم اور کیا ہوگا کہ زرعی ملک پاکستان میں پیاز 300 روپے کلو بک رہا ہے، مقروض ملک کے حکمرانوں نے سُپر پاور امریکہ سے بھی بڑی کابینہ بنا رکھی ہے۔ معیشت تباہ کرنے والوں سے بحالی کی توقع کرنا ایسے ہی ہے جیسے یہ توقع کرلی جائے کہ تلوار زخم بھرے گی؟۔ انہوں نے کہا کہ اگر وفاقی کابینہ کے بحری بیڑے میں 30 فیصد کمی ہوجائے تو 50 فیصد سٹریٹ لائٹس بند کرنے کی ضرورت نہیں رہے گی۔ سٹریٹ لائٹس بند ہوئیں تو سٹریٹ کرائم مزید بڑھے گا۔
انہوں نے کہا کہ قومی خزانے کو بے رحمی کے ساتھ لوٹنے والے عوام اور تاجروں سے قربانی کیوں مانگ رہے ہیں؟۔ جب بھی کرپٹ اور عیاش حکمرانوں کی وجہ سے خزانہ خالی ہوا تو عوام اور تاجروں کی چمڑی نوچی گئی۔ انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم بتائیں کہ 80 رکنی وزیروں کی فوج ظفر موج کی کیا کارکردگی ہے؟ 80 وزراء بھرتی کرنے کے باوجود مہنگائی، بے روزگاری، ناانصافی، ملکی و غیر ملکی قرضے، بجلی گیس کی لوڈ شیڈنگ، بیڈ گورننس، سیاسی انارکی میں دن بدن اضافہ ہورہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کی معیشت افغانستان اور بنگلہ دیش سے بھی بہت پیچھے چلی گئی ہے۔ اس کے باوجود کسی کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی۔ انہوں نے کہا کہ تاجروں، دکانداروں نے حکومت کے توانائی بچت پلان کو مسترد کردیا ہے، کیونکہ تاجر اور عوام سمجھتے ہیں کہ بحرانوں کی اصل وجہ یہی حکمران ہیں۔
تبصرہ