سانحہ ماڈل ٹاؤن، جے آئی ٹی کیس کی روزانہ سماعت خوش آئند ہے: ترجمان
جلد فیصلے کیلئے پرامید ہیں: لیگل ترجمان نعیم الدین چوہدری ایڈووکیٹ
جے آئی ٹی کیس 42 بار فکس ہوا 7ویں مرتبہ بنچ بنا، انصاف کیلئے درست تفتیش ناگزیر ہے
لاہور (5 دسمبر 2022ء) سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کے لیگل ترجمان عوامی لائرز موومنٹ کے مرکزی رہنما نعیم الدین چوہدری ایڈووکیٹ نے کہاہے کہ یہ بات خوش آئند ہے کہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس محمد امیر بھٹی سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں پولیس ملزمان کی طرف سے جے آئی ٹی کے خلاف دائر رٹ پٹیشن کی سماعت روزانہ کی بنیاد پر کر رہے ہیں۔ ہمارا اول روز سے یہ موقف ہے کہ سانحہ کی درست تفتیش سے ہی انصاف کا عمل ٹریک پر آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ جے آئی ٹی رٹ پٹیشن تین سال سے زیر سماعت ہے اس دوران 42 بار کیس فکس ہوا اور اب ساتویں مرتبہ بنچ بنا، امید ہے اس بار ضرور فیصلہ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ روز لاہور ہائیکورٹ کے لارجر بنچ نے جے آئی ٹی کیس کی سماعت کی، پولیس ملزمان کے وکلاء کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کی جے آئی ٹی بنانے کے بارے ججمنٹ اس پس منظر میں نہیں ہے جیسے بیان کی جاتی ہے جس پر معزز لارجر بنچ کے ججز کی طرف سے کہا گیا تو پھر آپ سپریم کورٹ سے رجوع کریں؟ نعیم الدین چوہدری ایڈووکیٹ نے کہا کہ جے آئی ٹی کو کام کرنے سے روکا گیا ہے جس کی وجہ سے انصاف کا عمل بری طرح متاثر ہوا ہے ہم امید رکھتے ہیں کہ اب اس پر جلد فیصلہ ہوگا اور انصاف کا ٹوٹا ہوا سلسلہ بحال ہو گا۔ لیگل ترجمان نے کہاکہ یہ بات باعث حیرت ہے کہ پولیس کا معمولی تنخواہ لینے والا کانسٹیبل راتوں رات نامی گرامی مہنگے ترین وکلاء کی قانونی خدمات کیسے حاصل کر لیتا ہے؟ انہوں نے لاہور ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ لگتا ہے سر آئینہ میرا عکس ہے پس آئینہ کوئی اور ہے۔
تبصرہ