کرپشن اور بیڈ گورننس کی وجہ سے ملک مقروض ہے: خرم نواز گنڈاپور
صنعت و زراعت ترقی کا مساوی پہیہ ہیں: سیکرٹرل جنرل عوامی تحریک
بزنس سیکٹر پر نافذ ٹیکس کی شرح میں کمی کر کے تاجروں کو ریلیف دیا جائے: بابر بٹ
صدر آل پاکستان سمال ٹریڈرزبابر بٹ کا تاجر رہنماؤں و صنعت کاروں کے اعزاز میں ظہرانہ
میاں طارق نثار، حاجی محمد اسحاق، بریگیڈئیر (ر) اسلم گھمن، بریگیڈئیر (ر) محمد الیاس
کی ظہرانہ میں شرکت
صدر آل پاکستان سمال ٹریڈرز اینڈ انڈسٹری بابر بٹ کی جانب سے تاجر رہنماؤں و صنعت کاروں کے اعزاز میں ظہرانے کا اہتمام کیا گیا۔ ظہرانے میں سیاسی سماجی شخصیات، تاجر رہنماؤں، صنعتکاروں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا کرپشن اور بیڈ گورننس کی وجہ سے ملک مقروض ہے۔ محکمانہ کرپشن بھی معاشی مسائل کی بڑی وجہ ہے۔ ہمیشہ تاجر برادری ہی ملک کو بحرانوں سے نکالاہے، تاجروں و صنعتکاروں پر اعتماد کیا جائے اور ان کے مسائل ترجیحی بنیادوں پر حل کئے جائیں۔
انہوں نے کہا کہ تجارت و صنعت کی ترقی کیلئے زراعت کی ترقی ضروری ہے۔ زراعت پھلے پھولے گی تو ملک خوشحال ہو گا، تاجر برادری کسانوں کے مسائل پر بھی آواز اٹھائے۔ صنعت و زراعت ترقی کا مساوی پہیہ ہیں۔ تاجر و صنعتکار ملکی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔
ظہرانہ میں بریگیڈئیر(ر) اسلم گھمن، بریگیڈئیر(ر) محمد الیاس، چیئرمین عوامی تاجر اتحاد پاکستان حاجی محمد اسحاق، معروف کاروباری شخصیت میاں طارق نثار، شہزاد رسول، کرنل فیصل، چیئرمین آل پاکستان سمال ٹریڈز لاہورشیخ علاؤ الدین، رانا اخلاق چیئرمین پنجاب، محمد شانزر، عمر بٹ سمیت تاجر رہنماؤں و صنعتکاروں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
صدر آل پاکستان سمال ٹریڈرز اینڈ انڈسٹری بابر بٹ نے تاجر رہنماؤں کو خوش آمدید کہتے ہوئے کہاکہ ملک بھر کے تاجروں و صنعتکاروں کے مسائل کو اپنے مسائل سمجھتے ہیں، ہمیشہ باہمی مشاورت کے ساتھ ہر قدم اٹھایا ہے۔ آل پاکستان سمال ٹریڈرز اینڈ انڈسٹری نے ہمیشہ مثبت کام کئے ہیں، تاجروں کے مسائل ان کی دہلیز پر حل ہوں یہی ہمارا منشور، دستور اور اصول ہے۔
انہوں نے کہاکہ صنعت و تجارت اسی صورت آگے بڑھ سکتی ہے جب کاروباری شعبہ ہائے زندگی سے جڑی تاجر برادری کو آسان اور سازگار حالات فراہم کئے جائیں۔ ملک کو بحرانوں اور مصائب کے بھنور سے نکالنے کیلئے ٹیکسوں میں چھوٹ اور سبسڈیز کی پالیسیز لانا ہوں گی، بزنس سیکٹر پر نافذ ٹیکس کی شرح میں کمی کر کے تاجروں کو ریلیف دیا جائے، ملکی معیشت کو تاریکیوں سے نکال کر اجالوں میں لانے کے اسباب پیدا کرنے ہونگے۔
تبصرہ