متنازعہ وزیر اعظم آرمی ایکٹ میں ترمیم کیوں چاہتے ہیں؟ خرم نواز گنڈاپور
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا تھا کرپٹ اشرافیہ فوج کو پنجاب پولیس بنانا چاہتی ہے
فوج کے باوقار ادارے کا نظام عدلیہ کی طرز پر ہونا چاہیے، سیکرٹری جنرل عوامی تحریک
سیاستدانوں نے سول ادارے تباہ کئے اب ان کی نظریں سلامتی کے اداروں پر ہیں
مشکوک مینڈیٹ والے وزیراعظم کو ایک مجرم سے ملنے لندن جانے سے روکنا ہو گا
لاہور (17 نومبر 2022) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ مشکوک مینڈیٹ والے وزیر اعظم کو ایک مجرم سے ملنے لندن جانے سے روکنا ہو گا۔ متنازعہ وزیر اعظم کی طرف سے آرمی ایکٹ میں ترمیم پر عوام کے شدید تحفظات ہیں۔ قوم جاننا چاہتی ہے راتوں رات آرمی ایکٹ میں ترمیم کی ضرورت کیوں محسوس کی گئی؟ فوج کے ادارے کو متنازعہ بنانے کی ہر کوشش قابل مذمت ہے۔ تحریک منہاج القرآن کے بانی و سرپرست شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کئی برس قبل کہہ چکے ہیں کہ کرپٹ اشرافیہ کی فوج کے باوقار ادارے کو پنجاب پولیس بنانے کی دیرینہ خواہش ہے۔ آرمی چیف کی تعیناتی کے حوالے سے بیرون ملک ایک سزا یافتہ مجرم کے ساتھ مشاورت سے پاکستان کا آئینی تشخص داغدار ہو رہا ہے کرپشن کے پیسے سے خریدے گئے ایون فیلڈ محلات پارلیمنٹ سے زیادہ معتبر ہو گئے ہیں، یہ پارلیمنٹ اور22کروڑ عوام کی توہین ہے وزیر اعظم خود فیصلہ نہیں کر سکتے تو عہدہ چھوڑ دیں۔
خرم نواز گنڈاپور نے کہاکہ اس بات کی کیا گارنٹی ہے کہ لندن میں بیٹھے ہوئے اور وہاں جانے والے اہم حکومتی عہدیداروں کی گفتگو اور مشاورت محفوظ ہے؟ انہوں نے کہا کہ انڈیا کے ٹیلی ویثرنز پاکستان کے اہم اور حساس معاملات پر اس طرح ٹاک شوز کرتے ہیں جیسے وہ سب آنکھوں سے دیکھتے اور کانوں سے سنتے ہیں۔
انہوں نے مزید کہاکہ وزیر اعظم کو ایک مجرم سے ملاقاتیں کرنے اور اہم امور بیرون ملک میں زیر بحث لانے سے روکنا ہو گا۔ انہوں نے کہاکہ بہتر ہو گا کہ آئندہ جو قانون سازی بھی کرنی ہے وہ نئی منتخب حکومت کرے۔ فوج کا ادارہ عدلیہ کے ادارہ کی طرح اہم اور محترم ہے اور اس کا نظام بھی عدلیہ کے ادارے کی طرز پر چلنا چاہیے، سیاستدانوں نے ہوس اقتدار میں سول ادارے تباہ کئے اب ان کی نظریں سلامتی کے اداروں پر ہیں۔
تبصرہ