نشیبی علاقوں میں پھنسے خاندانوں کو محفوظ مقامات پر پہنچایا جائے: عوامی تحریک
افواج پاکستان کے جوانوں کے علاوہ امدادی کاموں کے لئے کوئی نظر نہیں آ رہا: صدر بلوچستان اسماعیل مسلم نورزئی
لاہور (21 اگست 2022ء) پاکستان عوامی تحریک بلوچستان کے صدر محمد اسماعیل مسلم نورزئی نے بلوچستان میں بارشوں وسیلاب کی وجہ سے جانی و مالی نقصان پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کرتے ہوئے مطالبہ کیا ہے کہ (ناگہانی) آفات سے نمٹنے کے لئے پیشگی اقدامات کے ساتھ مستقل پالیسی بنائی جائے۔ ہنگامی حالات سے نمٹنے کے لئے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کرنے کی ضرورت ہوتی ہے۔ ملک بھر میں جہاں جہاں بھی بارشوں اور سیلاب سے جانی و مالی نقصان ہوا ہے اور بالخصوص بلوچستان میں ہونے والے جانی و مالی نقصان پر اظہار افسوس کرتے ہیں۔ مرنے والوں کے درجات کی بلندی کے لئے دعا کرتے ہیں۔ زخمیوں کی جلد صحت یابی کے لیے دعا گو ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان عوامی تحریک کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اجلاس میں صوبائی نائب صدر محمد دانیال خان خلجی، جنرل سیکرٹری اسماعیل میکائیل نظر سنجرانی، عبدالصمد لالہ سمیت پاکستان عوامی تحریک کے دیگر صوبائی رہنما موجود تھے۔
اسماعیل خان نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک کے کارکنان امدادی سرگرمیوں میں بڑھ چڑھ کر حصہ لے کر اپنا فرض نبھا رہے ہیں۔ متاثرہ علاقوں میں رابطہ سڑکوں کی بحالی کے لیے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کیے جائیں۔ نشیبی علاقوں کی آبادیوں کی محفوظ جگہوں پر منتقلی کے انتظامات کیے جائیں۔ اس ضمن میں بیانات بہت زیادہ ہیں مگر عملی اقدامات نہ ہونے کے برابر ہیں سوائے پاک فوج کے جوانوں کے کوئی کہیں نظر نہیں آرہا۔
انہوں نے کہا کہ تحریک منہاج القرآن کے قائد شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے کارکنان کو ہدایات جاری کی ہیں کہ وہ بارشوں و سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں جاری امدادی سرگرمیوں میں حصہ لیں۔ انہوں نے کہا کہ متاثرین کی مالی مدد سیلاب زدہ علاقوں کی بحالی حکومت کی ترجیحات ہونا چاہیے۔ عوام کی جان و مال کا تحفظ حکومت کے ساتھ ساتھ لوکل انتظامیاں کے فرائض میں بھی شامل ہے۔ جدید ترین آلات کے ذریعے موسمی صورتحال کا پتہ لگایا جاتا ہے تو پھر صرف وارننگ جاری کرنے پر کیوں اتفاق کیا جاتا ہے؟
تبصرہ