چوہدری پرویز الہی پولیس ریفارمز پر توجہ دیں: میاں ریحان مقبول
سیاسی کارکنوں پر تشدد کرنے والوں کو نوکریوں سے نکالا جائے: صدر سنٹرل پنجاب عوامی تحریک
سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث پولیس والوں کو سزا ملتی تو 25 مئی کا واقعہ نہ ہوتا
لاہور (3 اگست 2022ء) پاکستان عوامی تحریک سینٹرل پنجاب کے صدر میاں ریحان مقبول نے کہا ہے کہ عوام پر تشدد اور چادر چاردیواری کا تقدس پامال کرنے والے پولیس افسروں اور ماتحت عملہ کی ٹرانسفرز کافی سزا نہیں ہے غلامانہ ذینیت والے لالچی پولیس افسروں کو نوکریوں سے نکال دینا چاہیے۔ عوام پر بہیمانہ تشدد کرنے والے پولیس افسر اور اہلکار ذہنی اور نفسیاتی مریض ہیں۔ ایسے اذیت پسند پولیس والوں کو علاج کے لئے پاگل خانے میں داخل کروانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ 17 جون 2014کے دن ماڈل ٹاؤن میں پولیس والوں نے خونخوار درندوں کی طرح خواتین، بوڑھوں، نوجوانوں پر حملہ کیا انہیں قتل کیا اور انسانیت کی تذلیل کی۔ یہ درندے زخمیوں کو طبی امداد کے لئے لے جانے والی ریسکیو ٹیموں پر بھی ڈنڈے برساتے رہے۔ اگر سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث انسان نما جانوروں کو قرار واقعی سزا مل جاتی تو 25 مئی کا سانحہ کبھی نہ ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ مجرم اور ملزم حکمرانوں کے حکم پر شاعر مشرق علاقہ ڈاکٹر محمد اقبال ؒکی بہو کے گھر کا تقدس پامال کرنے والوں کو عبرت ناک سزا ملنی چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ پنجاب پولیس تشدد، لاقانیت کے فروغ کا ادارہ بن کر رہ گیا ہے۔ چوہدری پرویز الہی پولیس ریفارمز کریں تاکہ کسی کو شہری آزادیاں سلب کرنے اور قانون ہاتھ میں لینے کی جرات نہ ہو۔ ہر سال عوام کے خون پسینے کے ٹیکسوں کا 100 ارب روپیہ کھانے والے اس ادارے کی کارکردگی فقط معصوم شہریوں پر تشدد کرنا اور ان سے رشوت بٹورنا ہے۔
تبصرہ