پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی ناکافی ہے: قاضی زاہد حسین
پٹرول کی قیمت میں 18 روپے فی لٹر کمی اونٹ کے منہ میں زیرہ کے مترادف ہے: قاضی زاہد حسین
عالمی منڈی میں قیمتیں کم پاکستان میں لیوی اور ٹیکس کی مد میں عوام کا خون چوسا جا رہا ہے
طوفانی بارشوں سے قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر افسوس ہے: صدر پاکستان عوامی تحریک
لاہور (15 جولائی 2022) پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر قاضی زاہد حسین نے پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں کمی پر رد عمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ حکومت نے اڑھائی ماہ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں 100 روپے فی لٹر بڑھائیں اور اب کمی صرف 18 روپے فی لٹر کی جو کہ اونٹ کے منہ میں زیرہ کے مترادف ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں مزید کمی کر کے فی لٹر پٹرول کی قیمت کو 149 روپے پر لایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ عالمی منڈی میں تیل کی قیمتیں کم ہو رہی ہیں جبکہ پاکستان میں لیوی اور ٹیکس کی مد میں عوام کا خون چوسا جا رہا ہے۔ حکمران عوام کو ریلیف دیں اور پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں عالمی مارکیٹ کے مطابق کمی کریں۔
قاضی زاہد حسین نے بلوچستان، کوئٹہ سمیت ملک کے مختلف علاقوں میں طوفانی بارشوں کے باعث قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔ انہوں نے بارشوں سے جاں بحق ہونے والوں کیلئے بلندی درجات کی دعا کرتے ہوئے لواحقین سے اظہار تعزیت بھی کیا ہے۔ انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان عوامی تحریک اور منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن کے کارکنان متاثرہ علاقوں میں لوگوں کی ہر ممکن مدد کریں۔ انہوں نے کہا کہ ضرورت اس ا مر کی ہے کہ متاثرہ خاندانوں کی مدد کی جائے اور ان کی بحالی کیلئے تمام وسائل و افرادی قوت بروئے کار لائی جائے، انہوں نے بارشوں سے قیمتی املاک کے نقصان پر بھی افسوس کا اظہار کیا اور کہا ہے کہ دکھ کی اس گھڑی میں اپنے ہم وطنوں کے ساتھ ہیں اور ممکنہ حد تک متاثرین سیلاب کی مدد کریں گے۔
قاضی زاہد حسین نے کہا کہ حکومت متاثرہ علاقوں میں لوگوں کو ریلیف کی فراہمی کیلئے فوری اقدامات کرے۔ اشیائے خورونوش کے علاوہ متاثرین کو خیمے بھی فراہم کئے جائیں کیونکہ کچے گھروں میں پانی کھڑا ہونے کی وجہ سے خطرات لاحق ہیں کہ مکان اور دیواریں گرنے سے مزید انسانی جانوں کا ضیاع ہو سکتا ہے۔ فوری ریلیف کی فراہمی کے بعد متاثرہ علاقوں میں گھروں اور املاک کا تخمینہ لگا کے متاثرین کو معاوضے کی ادائیگی کی جائے تاکہ وہ اپنے گھروں کی تعمیر کر سکیں۔
تبصرہ