بجٹ آئی ایم ایف نے بنایا اعلان اسلام آباد میں ہوا: قاضی زاہد حسین
آٹا، روٹی، بجلی، گیس کے بعدتعلیم بھی غریب کی پہنچ سے باہر نکل گئی
بجٹ کی کوئی اہمیت نہیں ہے، اب تو ہر ماہ منی بجٹ آتے اور ٹیکس لگتے ہیں
لاہور (10 جون 2022ء) پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر قاضی زاہد حسین نے کہا ہے کہ بجٹ آئی ایم ایف نے بنایا اعلان اسلام آباد میں ہوا۔ آٹا، روٹی، پٹرول، ڈیزل، بجلی گیس کے بعد تعلیم بھی غریب کی پہنچ سے باہر ہو گئی۔ درسی کتب اور کاپیاں 40 فیصد سے زائد مہنگی ہو گئی ہیں۔ حکمرانوں نے کم آمدنی والے عوام سے سستی روٹی، سستا آٹا چھیننے کے بعد غریب کے بچوں کے لئے تعلیم کا حصول بھی ناممکن بنا دیا ہے۔ ڈالر کا ریٹ بڑھنے کی آڑ لے کر کاغذ اور مہنگائی مافیا نے ہر چیز مہنگی کر دی۔ مزدور اور کم آمدنی والے خاندانوں کے لئے بچوں کو تعلیم دلوانا اور انہیں ایک وقت کا کھانا کھلانا ناممکن ہو گیا ہے۔ کم آمدنی والے خاندانوں کے پاس بجلی، گیس کا بل ادا کرنے کے بعد کچھ نہیں بچتا۔ بجٹ کی کوئی اہمیت نہیں ہے۔ اب تو ہر ماہ منی بجٹ آتے اور ٹیکس لگتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حکمرانوں کے اپنے کاروبار، بنک بیلنس، محلات، اولادیں بیرون ملک ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں جتنی مرضی مہنگائی ہو جائے انہیں کوئی فرق نہیں پڑتا ان کے ساری انویسٹمنٹ ڈالرز اور پونڈ میں ہے۔ جیسے جیسے روپیہ گرتا ہے ان کے بینک بیلنس بڑھتے ہیں۔ عوام کو گروی رکھ کر آئی ایم ایف سے بھاری قرضے لئے جاتے ہیں اور پھر ان قرضوں کو عیاشی کے منصوبوں پر لٹا کر مال اور کمیشن بنایا جاتا ہے۔ ان لوگوں نے کبھی غریب کے بچوں کو تعلیم دلوانے، غریب خاندانوں کو علاج معالجہ کے لئے قرضہ نہیں لیا۔ انہوں نے کہا کہ درسی کتب کی قیمتوں میں ہوشربا اضافہ ختم کروایا جائے۔ مہنگائی میں دو سو فیصد اور تنخواہوں میں 15 فیصد اضافہ سنگین مذاق ہے، تنخواہوں میں کم از کم اضافہ 100 فیصد کیا جائے، اب سمجھ آئی کپڑے بیچ کر مہنگائی کم کرنے کے دعوے کرنے والے دراصل عوام کے کپڑے بیچنے کی بات کر رہے تھے۔
دریں اثناء پاکستان عوامی تحریک سنٹرل پنجاب کے صدر میاں ریحان مقبول، شمالی پنجاب کے صدر قاضی شفیق، جنوبی پنجاب کے صدر نور احمد سہو نے وفاقی بجٹ برائے 2022-23 کو مسترد کر دیا ہے، پاکستان عوامی تحریک کے صوبائی صدور نے کہا ہے کہ بجٹ میں غلط اعداد و شمار کئے گئے اور جھوٹے دعوے کئے گئے، ملک میں غریب مر رہا ہے، ایک وقت کی روٹی نہیں مل رہی، غربت اور بے روزگاری کا دور دورہ ہے، بدترین لوڈشیڈنگ ہو رہی ہے، ملک میں تاریخی بے روزگاری، تاریخی مہنگائی، تاریخی غربت کا عوام کو سامنا ہے، بجٹ عوام کے زخموں پر نمک پاشی ہے۔
تبصرہ