قانون کی حکمرانی کیلئے قاتلوں کو سزا دینا ہو گی: جواد حامد
7سال گزر گئے شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثا آج بھی انصاف کیلئے
دربدر ہیں
سانحہ کی غیر جانبدار تفتیش کا واحد قانونی مطالبہ آج تک پورا نہیں ہوا: مستغیث
جواد حامد
لاہور (یکم جون 2022) تحریک منہاج القرآن کے سینئر رہنما، سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کے مستغیث جواد حامد نے کہا ہے کہ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثا کا جو موقف اور مطالبہ 17 جون 2014 کے دن تھا وہی موقف اور مطالبہ آج بھی ہے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی غیر جانبدار تفتیش کروائی جائے۔ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثا انصاف چاہتے ہیں اور غیر جانبدار تفتیش سے ہی انصاف کا عمل ٹریک پر آئے گا۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مجرموں کے منطقی انجام تک پہنچا کر مثال قائم کرنا ہو گی تاکہ آئندہ کوئی بھی ظالم طاقت اور اقتدار کے نشے میں قانون کو کھیل نہ سمجھے۔
جواد حامد نے کہا کہ قانون کے رکھوالے اپنی نوکریوں کو بچانے کی بجائے عوام کی حفاظت کریں۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مجرموں کو قرار واقعی سزا مل گئی تو آئندہ اس طرح کے سانحات کا سد باب ہو جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ 7 سال گزر گئے شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثا آج بھی انصاف کیلئے دربدر ہیں۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کی غیر جانبدار تفتیش کا واحد قانونی مطالبہ آج تک پورا نہیں ہوا، مظلوم آج بھی سپریم کورٹ سے لاہور ہائیکورٹ کے درمیان چکر لگا رہے ہیں۔
انہوں نے کہاکہ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثا کی معزز عدالت کے معزز جج صاحبان سے صرف ایک ہی درخواست ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مظلوموں کو انصاف دیا جائے۔ جواد حامد نے مزید کہا کہ اگر ہم انصاف کے نظام کا بول بالا چاہتے ہیں تو اس کیلئے ضروری ہے کہ ظلم کے نظام کا خاتمہ کیا جائے۔ 7 سال سے انصاف کے حصول کیلئے عدلیہ کے فلور پر قانونی چارہ جوئی بھی جاری ہے، معزز ججز سے استدعا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مظلوموں کو انصاف دیا جائے۔
تبصرہ