سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتلوں کا اقتدار میں آنا المیہ ہے: خرم نواز گنڈاپور
مشتاق سکھیرا اور رانا عبدالجبار سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مرکزی
کردار ہیں
مظلوموں کو انصاف اور قاتلوں کو سزا دینا عدلیہ کی ذمہ داری ہے: سیکرٹری جنرل پی اے
ٹی
کیپٹن (ر) عثمان کی بریت کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں اپیل دائر کر دی ہے
لاہور (28 مئی 2022ء) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مظلوموں کو انصاف اور قاتلوں کو سزا دینا عدلیہ کی ذمہ داری ہے۔ قاتلوں کا اقتدار میں آنا ایک المیہ ہے۔ اگر سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ماسٹر مائنڈز، ہینڈلرز سزا سے بچ گئے تو کمزور کا نظام انصاف سے ہمیشہ کے لئے اعتماد اٹھ جائے گا۔ کیپٹن (ر) عثمان کی بریت کے خلاف لاہور ہائیکورٹ میں اپیل دائر کر دی ہے۔ وہ مرکزی سیکرٹریٹ میں عوامی لائرز موومنٹ کے وکلاء راہ نماؤں سے گفتگو کر رہے تھے۔
اس موقع پر نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ، سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس میں مستغیث جواد حامد موجود تھے۔
خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ سابق آئی جی پنجاب مشتاق سکھیرا کو سانحہ ماڈل ٹاؤن کے لئے بلوچستان سے لاہور لایا گیا اور مشتاق سکھیرا کی نگرانی میں خون کی ہولی کھیلی گئی۔ رانا عبدالجبار سارے خونی آپریشن کی نگرانی کرتے اور ہدایات دیتے رہے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں خواتین کو گولیوں سے چھلنی کیا گیا۔ بوڑھوں، نوجوانوں پر بہیمانہ تشدد اور انہیں قتل کیا گیا۔ مشتاق سکھیرا کے ملوث ہونے کے انسداد دہشت گردی عدالت لاہور کے سامنے کھلے ثبوت پیش کئے گئے۔ انہی ثبوتوں کی وجہ سے اے ٹی سی لاہور نے مشتاق سکھیرا اور رانا عبدالجبار کو بطور ملزم طلب کیا۔
خرم نواز گنڈا پور نے مزید کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتل پولیس افسران کو پچھلے دور حکومت میں بھی ترقیاں ملتی رہیں آج بھی انہیں ترقیاں اور پسندیدہ پوسٹنگز مل رہی ہیں، غیر قانونی خدمات انجام دینے والوں کو نوازنے کے کلچر کی وجہ سے پولیس کا ادارہ اور سول ایڈمنسٹریشن تباہ و برباد ہو گئی۔
تبصرہ