تھر میں معصوم جانوں کے ضیاع پر پاکستان عوامی تحریک کا اظہار تشویش
غذائی قلت کا بحران پوری دنیا میں امن و سلامتی کیلئے خطرہ بنتا جا رہا: قاضی زاہد حسین
موسمیاتی تبدیلیوں، پانی کی قلت اور زراعت پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے: صدر پی اے ٹی
لاہور (19 مئی 2022) پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر قاضی زاہد حسین نے کہا ہے کہ عالمی اور ملکی ماہرین گزشتہ کئی برسوں سے موسمیاتی تبدیلیوں کے بارے میں وارننگ دیتے چلے آ رہے ہیں۔ پانی کی قلت اور درجہ حرارت میں اضافے کے خدشات سے مسلسل آگاہ کر رہے ہیں لیکن افسوس بحرانوں سے نمٹنے کیلئے کوئی اقدامات نظر نہیں آ رہے ہیں۔ بڑے نہیں تو کم از کم چھوٹے آبی ذخائر تو فوری بنانے چاہیے تھے تاکہ مستقبل میں خشک سالی جیسے صورتحال سے نمٹا جا سکتا۔ درجہ حرارت میں اضافے سے نمٹنے کیلئے شجرکاری بہترین عمل ہے، اگر کروڑوں درخت لگائے گئے ہیں تو ان کی حفاظت کیلئے کیا اقدامات کیے گئے تھے اور درخت کہاں ہیں؟ پاکستان کا شمار دنیا کے گرم ترین ممالک میں کیا جا رہا ہے جو کہ تشویشناک ہے، اس اہم مسئلے سے نمٹنے کیلئے متحرک اور ایمرجنسی اقدامات اٹھانا ہوں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان عوامی تحریک سندھ کے مختلف وفود سے ملاقات میں گفتگو کرتے ہوئے کیا۔
انہوں نے کہا کہ غذائی قلت کا بحران پوری دنیا میں امن و سلامتی کیلئے خطرہ بنتا جا رہا ہے مگر پاکستان میں مہنگائی اور غربت نے معاشرے میں بیروزگاری، سنگین جرائم اور شدت پسندی جیسے گھمبیر مسائل میں بھی اضافہ کر دیا ہے۔
قاضی زاہد حسین نے کہا کہ زراعت پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔ زرعی ایمرجنسی کا نفاذ اور صنعتوں کو مقامی سطح پر فروغ دینا ہو گا۔ گندم کی پیداواری لاگت کو کم کرنے اور پیداوار میں اضافہ کرنے کیلئے ہنگامی اقدامات کرنا ہونگے۔
قاضی زاہد حسین نے تھر میں غذائی قلت اور بیماریوں کے باعث معصوم بچوں کی اموات پرتشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ علاج معالجہ اور صحت کی سہولیات فراہم کرنا حکومت کی آئینی و بنیادی ذمہ داری ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ تھر میں پانی و غذائی قلت کے باعث معصوم جانوں کا ضیاع باعث تشویش ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ تھر میں پانی و غذا کی فراہمی کیلئے تمام متعلقہ اداروں کو ہر ممکن اقدام اٹھانا چاہئیں۔ منہاج ویلفیئر فاؤنڈیشن تھر پارکر میں ہنگامی بنیادوں پر ہینڈ پمپس، پانی کے کنویں و دیگر فلاحی منصوبہ جات پر کام کر رہی ہے۔ دیگر فلاحی و سماجی تنظیمیں اور مخیر حضرات بھی کارخیر میں خدمات کیلئے اپنی تمام تر صلاحیتیں برؤے کار لائیں۔ انہوں نے کہا کہ غذائی قلت کے باعث معصوم جانوں کا ضیاع اور مختلف بیماریوں میں مبتلا ہونا باعث تشویش اور لمحہ فکریہ ہے۔
تبصرہ