وفاداریاں خریدنے والوں کیلئے بھی سزا ہونی چاہیے: قاضی زاہد حسین
سپریم کورٹ امیدواروں کی 62 اور 63کے مطابق سکروٹنی کرنے کی
ہدایات بھی دے
لوٹوں کو فقط ووٹ کاسٹ کرنے کے حق سے محروم کرنا کافی سزا نہیں: صدر عوامی تحریک
لاہور (18 مئی 2022ء) پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر قاضی زاہد حسین نے کہا ہے کہ آئین کے آرٹیکل 63 اے کی تعریف کا تعین کر کے سپریم کورٹ نے ایک بڑا آئینی و قومی فریضہ انجام دیا تاہم وفاداریاں بدلنے والوں کو فقط ووٹ کاسٹ کرنے کے حق سے محروم کرنا کافی سزا نہیں ہے۔ اراکین اسمبلی کی خرید و فروخت کرنے والی جماعتوں کے سربراہان کے لئے بھی سزا تجویز ہونی چاہیے۔ قانون سازی کرنے والے بوجوہ کچھ سوراخ کھلے چھوڑ دیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ بدقسمتی ہے کہ وفاداریوں کی خرید و فروخت روکنے کے لئے آئینی ترامیم موجود ہونے کے باوجود خرید و فروخت ہوتی رہتی ہے۔ حمزہ شہباز کے والد شہباز شریف نے 2008ء میں ق لیگ کے 42 لوٹوں کے ساتھ مل کر پنجاب میں 5 سال حکومت کی اور اب ان کے صاحبزادے حمزہ شہباز نے تحریک انصاف کے 25 لوٹوں کے ساتھ مل کر پنجاب میں حکومت بنائی۔ انہوں نے کہاکہ وفاداریاں بدلنے والوں کے نزدیک آئین اور جمہوری اخلاقیات کی کوئی قدر و منزلت نہیں ہے۔ ووٹ کو عزت دو کے نعرے نمائشی ہیں۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک نے ہمیشہ آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 پر اس کی روح کے مطابق عملدرآمد کرنے کا مطالبہ کیا۔ ہم سمجھتے ہیں کہ اگر الیکشن کمیشن امیدواروں کی اہلیت آئین کے مذکورہ آرٹیکلز کے مطابق پرکھے تو بہت ساری سیاسی آلائشوں سے یہ نظام پاک ہو سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ امیدواروں کی آئین کے آرٹیکل 62 اور 63کے مطابق سکروٹنی کرنے کے لئے الیکشن کمیشن کو ہدایات جاری کرے۔
تبصرہ