موجودہ بحران کا حل فوری انتخابات، عوامی تحریک کی سی ای سی کا اجلاس
بحران کے حل میں پارلیمنٹ ناکام رہی، وفاداریاں بدلنے والوں پر تاحیات پابندی ہونی چاہیے
سیاسی گند صاف کرنے کے لئے آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 پر عملدرآمد ضروری ہے: ممبران سی ای سی
اجلاس میں مرکزی صدر قاضی زاہد حسین، خرم نواز گنڈاپور، میاں ریحان مقبول، قاضی شفیق و دیگر کااظہار خیال
ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا تھا اصلاحات نہ ہوئیں تو تبدیلی ہوا میں اڑ جائے گی: سی ای سی
سنٹرل ایگزیکٹو کونسل کا عید کے بعد ملک گیر بیداری شعور مہم چلانے کا فیصلہ
چیف جسٹس غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور مصنوعی مہنگائی کے خاتمے کے لئے ازخود نوٹس لیں
لاہور (4 اپریل 2022ء) پاکستان عوامی تحریک کی سنٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے ہنگامی اجلاس میں کہا گیا ہے کہ موجودہ بحران کا واحد حل فوری انتخابات ہیں اور سیاسی گند صاف کرنے کے لئے آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 پر عملدرآمد ناگزیر ہے۔ پارلیمنٹ ہر بار کی طرح اس بار بھی بحران کو حل کرنے میں ناکام رہی اور فیصلے پارلیمنٹ سے باہر چلے گئے۔ نظام کو یرغمال بنانے والے لوٹوں کی تاحیات نااہلی ضروری ہے۔ سی ای سی نے عید کے بعد ملک گیر بیداری شعور مہم چلانے کا فیصلہ کیا ہے اور انتخابی اصلاحات کے لئے ہم خیال جماعتوں، شخصیات اور وکلاء سے رابطوں کے لئے کمیٹی تشکیل دے دی ہے۔
اجلاس کی صدارت پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی صدر قاضی زاہد حسین نے ویڈیو لنک پر کی۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ بحران نیا نہیں یہ گزشتہ 40 سال کا تسلسل ہے۔ جب تک ایماندار نمائندے اسمبلیوں میں نہیں آئیں گے نہ سیاسی استحکام آئے گا اور نہ ہی خرید و فروخت کی سیاست کا خاتمہ ہو گا۔
اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ عوامی تحریک نے 2013ء میں آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 پر عملدرآمد کے لئے لانگ مارچ کیا تھا۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے قوم کو بتایا تھا کہ 62، 63 پر عملدرآمد نہ ہوا تو چور، کرپٹ، ڈیفالٹر اسمبلیوں میں گھس آئیں گے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے عمران خان کو بھی سمجھایا تھا کہ اصلاحات کے بغیر تبدیلی ہوا میں اڑ جائے گی اور آج کل قوم تبدیلی کو ہوا میں اڑتا ہوا دیکھ رہی ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے یہ بھی کہا تھا کہ جیتنے والے گھوڑوں پر انحصار نہ کریں یہ گھوڑے ہر ایک کی ضرورت رہے ہیں۔
اجلاس میں غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ اور مصنوعی مہنگائی پر گہری تشویش کا اظہار کیا گیا اور چیف جسٹس سے اپیل کی گئی کہ وہ مصنوعی مہنگائی اور ناجائز منافع خوری کی روک تھام کے لئے ازخود نوٹس لیں۔ ناجائز منافع خور سیاسی بحران کا فائدہ اٹھارہے ہیں۔
سی ای سی کے اجلاس میں سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور، سنٹرل پنجاب کے صدر میاں ریحان مقبول، شمالی پنجاب کے صدر قاضی شفیق، جنوبی پنجاب کے صدر نور احمد سہو، مرکزی نائب صدر راجہ زاہد محمود، نصیر خان جدون، راؤ کامران، اعجاز سدوزئی، نوراللہ صدیقی، ابرار رضا ایڈووکیٹ، نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ، سلطان محمود چودھری، میاں کاشف، عائشہ مبشر نے شرکت کی۔
مرکزی صدر قاضی زاہد حسین نے کہا کہ عدالتوں میں جھوٹی ضمانتیں دینے والے بھی وزارت عظمیٰ کے امیدوار بنے پھرتے ہیں۔ سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ اسمبلیوں میں سب کچھ ہوتا ہے مگر بے روزگاری، تعلیم، صحت اور ملک و قوم کو درپیش مسائل پر بحث نہیں ہوتی۔
عارف چودھری نے اجلاس میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف کے غیر ملکیوں کے ساتھ رابطوں کی تاریخ بہت پرانی ہے۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے نواز شریف کی شوگر مل میں بھارتیوں کے کام کرنے کے ثبوت دئیے تھے۔ اگر عمران خان سانحہ ماڈل ٹاؤن اور ان بھارتی جاسوسوں کے حوالے سے تحقیقات کرواتے تو انہیں آج غیر ملکی سازش پر بات کرنے کی ضرورت نہ پڑتی۔
تبصرہ