رمضان المبارک کو لوڈشیڈنگ فری مہینہ قرار دیا جائے: قاضی زاہد حسین
حکومت عدم اعتماد ناکام اور اپوزیش کامیاب بنانے میں عوامی مسائل
بھول گئی
سیاسی بحران اور عدم استحکام کی سزا عوام بھگت رہے ہیں: صدر عوامی تحریک
لاہور (31 مارچ 2022ء) پاکستان عوامی تحریک کے صدر قاضی زاہد حسین نے کہا ہے کہ رمضان المبارک کی آمد سے قبل گھنٹوں کی لوڈشیڈنگ نے ز ندگی مشکل بنا دی ہے۔ ابھی گرمی کا آغاز ہے اور لوڈشیڈنگ میں غیر اعلانیہ ہوشربا اضافہ ہو گیا ہے۔ لوڈشیڈنگ کی وجہ سے پا نی کے بحران نے بھی سر اٹھا لیا ہے۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ عبادت و ریاضت میں یکسوئی کے لئے رمضان المبارک کو لوڈشیڈنگ فری مہینہ بنانے کے لئے اقدامات کیے جائیں۔ سیاسی بحران اور عدم استحکام کی سزا عوام بھگت رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری اداروں کی مضبوطی کی بات اسی لیے کرتے ہیں تاکہ شخصیات یا حکومتوں کے آنے جانے سے روز مرہ کی زندگی ڈسٹرب نہ ہو اور ادارے اپنے آپ کام کرتے رہیں، مگر افسوس موجودہ جمہوریت میں اداروں کو مضبوط نہیں ہونے دیا جا رہا۔ سارا نظام چند شخصیات کے اردگرد گھومتا ہے۔ جیسے ہی شخصیات ادھر اُدھر ہوتی ہیں پورا نظام ز ندگی معطل ہو کر رہ جاتا ہے۔
سیاسی عدم استحکام کی وجہ سے منہگائی اور لوڈشیڈنگ نے ایک بار پھر اپنے پنجے گاڑ لئے ہیں۔ مافیاز عدم استحکام سے فائدہ اٹھاتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ واپڈا، تعلیم، پولیس، صحت سمیت تمام ڈیپارٹمنٹس کو اتنا مضبوط، فعال اور ذمہ دار ہو نا چاہیے کہ کسی کے آنے جانے سے انکی کارکردگی متاثر نہ ہو۔ انہوں ے کہا کہ اپوزیش عدم اعتماد کو کامیاب بنانے اور حکومت ناکام بنانے میں مصروف ہے اس کشمکش میں عوام کی تکالیف کا کسی کو احساس نہیں رہا۔
تبصرہ