کرپٹ سیاستدان مقاصد پاکستان کے حصول کی راہ میں رکاوٹ بنے ہوئے ہیں: خرم نواز گنڈاپور
قومی مفاد کی پامالی کا سلسلہ 74سال گزرنے پربھی رکنے کا نام نہیں لے رہا
ضمیر کی خرید و فروخت تمام آئینی اداروں کے سامنے ہوتی ہے، یوم پاکستان کی تقریب سے
خطاب
23 مارچ کے دن تجدید کرنا ہو گی کہ ہم پاکستان کو اسلامی، فلاحی، خوشحال ملک بنائیں
گے: سیکرٹری جنرل پی اے ٹی
لاہور (22 مارچ 2022) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپورنے کہا کہ سیاسی جماعتوں کے کرپٹ عہدیدار مقاصد پاکستان کے راستے کی سب سے بڑی رکاوٹ بنے ہوئے ہیں۔ ووٹ کی خرید و فروخت اور وفاداری بدلنا سب سے بڑی سیاسی برائی ہے۔ ضمیر کی خرید و فروخت تمام آئینی اداروں کے سامنے ہوتی ہے مگر کوئی ٹس سے مس نہیں ہوتا۔ تمام ادارے باجماعت پاکستان اور اس کے جمہوری نظام کا تماشہ خود بھی دیکھ رہے ہیں اور دنیا کو بھی دکھا رہے ہیں۔ موجودہ نظام نالائقوں، نااہلوں، مافیاز کا محافظ ہے۔ 23 مارچ 1940کے دن اسلام کے سنہری اصولوں کے مطابق اسلامی فلاحی مملکت تشکیل دینے کیلئے الگ وطن کا مطالبہ کیا گیا تھا مگر کرپشن اور نا اہلی نے قومی ایجنڈے کو سبوتاژ کر دیا اور قومی مفاد کی پامالی کا سلسلہ 74سال گزرنے کے بعد بھی رکنے کا نام نہیں لے رہا۔ نظام انتخاب بدلے بغیر کچھ نہیں ہو گا۔ تمام سیاسی جماعتیں پاکستان کے وقار کو ملیا میٹ کرنے کیلئے ایک دوسرے سے بازی لے جانے کے چکر میں ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان عوامی تحریک کے زیر اہتمام یوم پاکستان کے سلسلے میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی، صوبائی، ضلعی عہدیداروں نے شرکت کی۔
انہوں نے کہا کہ آج سب سے بڑا سوال پاکستان کے استحکام اور ترقی کا ہے۔ اس کرپٹ نظام کے محافظ سیاستدان جس طرح ملکی اقدار کا سودا کر رہے ہیں انتہائی شرمناک ہے۔ نام نہاد سیاسی لیڈراس ملک کی ترقی اور استحکام میں سب سے بڑی رکاوٹ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ 23 مارچ کا دن ایک بار پھر ہمارے سامنے ہے، ہمیں تجدید کرنا ہو گا کہ ہم پاکستان کو اپنے کردار کی سچائی پوری لگن، خلوص، دیانتداری اور اخوت و بھائی چارے سے ایک اسلامی، فلاحی، خوشحال امن پسند ملک بنائیں گے۔
انہوں نے کہا کہ اس دن کی اہمیت کا اندازہ صرف اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ 23 مارچ کے تاریخی دن نے برصغیر کے مسلمانوں کی قسمت بدل دی تھی۔ تقریب میں بریگیڈئیر (ر) اقبال احمد خان، نور اللہ صدیقی، میاں ریحان مقبول، عارف چوہدری، ڈاکٹر سلطان محمود چوہدری و دیگر نے شرکت کی۔
تبصرہ