سانحہ ماڈل ٹاؤن بدترین دہشت گردی ہے: خرم نواز گنڈاپور
معصوم خواتین کے چہروں پر گولیاں برسانے والے کہتے ہیں یہ دہشت گردی نہیں
ڈاکٹر طاہرالقادری کی نگرانی کی وجہ سے کیس داخل دفتر کرنے کی کوئی سازش کامیاب نہیں ہو سکی
لاہور (5 مارچ 2022ء) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نوازگنڈاپور نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن بدترین دہشت گردی ہے۔ معصوم خواتین کے چہروں پر گولیاں برسانے والے کہتے ہیں یہ دہشت گردی نہیں ہے۔ بے گناہ انسانی جانوں کے قاتل انصاف میں تاخیر کا فائدہ اٹھارہے ہیں۔ خرم نواز گنڈاپور نے مزید کہا کہ قائد تحریک منہاج القرآن کی سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کے حوالے سے براہ راست نگرانی اور سرپرستی کی وجہ سے سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کو داخل دفتر کرنے کی کوئی کوشش کامیاب نہیں ہو سکی۔ کارکنوں اور چشم دید گواہان کو گواہیاں دینے سے روکنے کے لئے لالچ بھی دیئے گئے اور دھمکیاں بھی دی گئیں۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن ملکی تاریخ کا قتل عام کا واحد کیس ہے جس میں قاتل بااثر اور بااختیار ہیں اور جب کہ ان کے خلاف گواہیاں دینے والے غریب اور کمزور ہیں مگر اس کے باوجود طاقتور قاتل کسی ایک گواہ کو ڈرا سکے اور نہ ہی گواہی سے منحرف کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ ان شاء اللہ تعالیٰ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے قاتل ذلیل و رسوا بھی ہوں گے اور عبرتناک انجام سے بھی دو چار ہوں گے۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان سے شکوہ ہے کہ وہ وزیراعظم بننے کے بعد شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کو انصاف دلوانے کا کیا گیا اپنا وعدہ بھول گئے۔
تبصرہ