عوامی تحریک لاہور کے صدر کے مغوی بیٹے کا 6 روز بعد بھی سراغ نہیں ملا
میں اپنے بیٹے کی صحت اور زندگی کے لئے بہت فکر مند ہوں: ڈاکٹر سلطان چودھری
6 روز کے بعد بھی سراغ نہ ملنا پولیس کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ہے: خرم نواز گنڈاپور
تھانہ گلشن اقبال نے ایف آئی آر تو درج کر لی مگر اس کے بعد کوئی پیش رفت نہیں ہورہی
لاہور (15 فروری 2022ء) پاکستان عوامی تحریک لاہور کے صدر ڈاکٹر سلطان محمود چودھری کے بیٹے کے اغواء کو 6 روز گزر گئے تاحال کوئی سراغ نہیں ملا۔ تھانہ گلشن اقبال میں اغواء کی ایف آئی آر درج ہے۔ ڈاکٹر سلطان محمود چودھری نے کہا ہے کہ بیٹے کی بازیابی کے لئے ایجنسیز اور جدید ٹولز کی مدد لی جائے۔ میں اپنے جواں سال بیٹے حافظ عمران علی کی صحت اور زندگی کے لئے بہت فکرمند ہوں۔
پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ 6 روز گزر جانے کے بعد بھی حافظ عمران کی بازیابی ممکن نہیں ہو سکی۔ یہ پولیس اور خفیہ اداروں کی کارکردگی پر ایک سوالیہ نشان ہے۔ انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر سلطان محمود چودھری پولیس سے پورا تعاون کر رہے ہیں۔ اس کے باوجود تاحال کوئی سراغ نہیں ملا۔ انہوں نے کہا کہ پہلے بھی آئی جی پنجاب سے کہا ہے کہ وہ جواں سال حافظ عمران کی بازیابی کے لئے پولیس کی سینئر ٹیم کی ڈیوٹی لگائے جو بازیابی کے لئے دن رات کام کرے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں لاء اینڈ آرڈر کی صورتحال انتہائی مخدوش ہے۔ عوام کے جان و مال کا تحفظ پولیس کی اولین ذمہ داری ہے مگر افسوس کہ یہ ذمہ داری پوری نہیں ہو رہی۔ انہوں نے کہا کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ ہماری تشویش بڑھ رہی ہے۔ آئی جی پنجاب حافظ عمران کی بازیابی کی کوششوں کی براہ راست نگرانی کریں۔ ڈاکٹر سلطان چودھری نے کہا ہے کہ تھانہ گلشن اقبال نے ایف آئی آر تو درج کر لی مگر اس کے بعد کوئی پیش رفت نہیں ہورہی۔
تبصرہ