سانحہ ماڈل ٹاؤن، لاہور ہائیکورٹ کے فل بنچ کی مسلسل تیسرے روز سماعت
سانحہ کے انصاف کا انحصار جے آئی ٹی پر ہے: نعیم الدین چوہدری ایڈووکیٹ
لاہور (21 اکتوبر 2021) سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کے لیگل ترجمان نعیم الدین چوہدری ایڈووکیٹ نے کہا ہے کہ لاہور ہائیکورٹ کا فل بنچ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی سربراہی میں سانحہ ماڈل ٹاؤن جے آئی ٹی کیس کی سماعت کر رہا ہے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کے انصاف کا انحصار جے آئی ٹی کے فیصلے پر ہے کیونکہ جو جے آئی ٹی شہباز شریف نے بطور وزیر اعلیٰ پنجاب بنائی تھی اس جے آئی ٹی نے سانحہ کے زخمیوں اور چشم دید گواہان کے بیانات قلمبند کرنے سے انکار کر دیا تھا اور یکطرفہ چالان عدالت میں بھجوا دیا تھا، ہمارا اول روز سے مؤقف ہے کہ سابق وزیر اعلیٰ پنجاب کی قائم کردہ جے آئی ٹی انصاف کیلئے نہیں بلکہ انصاف کا خون کرنے کیلئے بنائی گئی تھی۔
انہوں نے کہا کہ ہمیں خوشی ہے کہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ روزانہ کی بنیاد پر جے آئی ٹی کیس کی سماعت کر رہے ہیں کل مورخہ 22 اکتوبر کو مسلسل تیسرے روزسماعت ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثا کے وکلاء علی ظفر ایڈووکیٹ فل بنچ کے روبرو دلائل دے رہے ہیں ہمارا مؤقف ہے کہ سپریم کورٹ نے جس کیس کو نمٹا دیا اسے ماتحت عدالت نہیں سن سکتی۔ ہمارے وکلا کا پینل لاہور ہائیکورٹ کے فل بنچ کے ہر سوال کا جواب دے رہا ہے اور ہم انصاف کیلئے پُرامید ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ماسٹر مائنڈ نواز شریف اور شہباز شریف ہیں اور ان شاء اللہ یہ سزا سے نہیں بچ سکیں گے۔ انہوں نے مزید بتایا کہ لاہور ہائیکورٹ کے فل بنچ کے روبرو پیش ہونے والے وکلاء کے پینل میں اظہر صدیق ایڈووکیٹ، انوار اختر ایڈووکیٹ، لہراسب گوندل ایڈووکیٹ، نعیم الدین چوہدری ایڈووکیٹ، سردار غضنفر حسین ایڈووکیٹ، شکیل ممکا ایڈووکیٹ شامل تھے۔ دریں اثناء سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس کے مدعی جواد حامد بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔ انہوں نے کہا کہ شریف برادران غیر جانبدار جے آئی ٹی سے خوفزدہ ہیں، انصاف کیلئے غیر جانبدار تفتیش پہلی سیڑھی ہے۔
تبصرہ