عوامی تحریک نظام بدلو مہم چلائے گی، سنٹرل ایگزیکٹو کونسل کا فیصلہ
یہ گلا سڑا نظام اور ملک ایک ساتھ نہیں چل سکتے: مرکزی صدر قاضی زاہد حسین
نظام ملک اور قوم کے لئے ہوتے ہیں قوم اور ملک نظام کے لئے نہیں: خرم نواز گنڈاپور
اسمبلیوں میں عوام کے مفاد کے سوا باقی سب کچھ زیر بحث آتا ہے: رہنما عوامی تحریک
لاہور (26 ستمبر 2021ء) پاکستان عوامی تحریک کی سنٹرل ایگزیکٹو کونسل کا اہم اجلاس مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں مرکزی صدر قاضی زاہد حسین نے کراچی سے آن لائن شرکت کی۔ انہوں نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ نظام نے موروثیت اور خاندانی آمریت کو مضبوط کیا، یہ نظام عوامی مسائل کے حل میں ناکام ہو گیا۔ اسمبلیاں غیر مؤثر ہیں، ملک اور قوم کے مفاد کے سوا باقی سب کچھ ان اسمبلیوں میں زیر بحث آتا ہے۔ اسمبلیوں کے اندر ہونے والی لڑائی، مارکٹائی کی قیمت عوام اپنے خون پسینے کی کمائی سے ادا کرتے ہیں۔ اب وقت آگیا ہے کہ نظام بدلو مہم چلائی جائے کیونکہ نظام ملک اور قوموں کے لیے ہوتے ہیں، ملک اور قومیں نظاموں پر قربان ہونے کے لئے نہیں ہوتیں۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ عوامی تحریک ملک بھر میں تنظیم نوکرے گی اور ممبر سازی مہم چلائی جائے گی۔ ڈاکٹر طاہرالقادری نے نظام کی تبدیلی اور جامع اصلاحات کی جو سوچ دی ہے اُسی میں ملک و قوم کے مسائل کا حل ہے۔ انہوں نے کہا کہ کارکن بلدیاتی انتخابات کی تیاری کریں۔ پاکستان عوامی تحریک اس نظام سے متنفر پڑھے لکھے عوام کو ایک پلیٹ فارم پر جمع کرے گی۔ یہ گلا سڑا نظام، کرپٹ جمہوریت اور پاکستان اب ایک ساتھ نہیں چل سکتے۔
اجلاس میں چاروں صوبوں سے تعلق رکھنے والے سنٹرل ایگزیکٹو کونسل کے ممبرز بشارت جسپال، راؤ کامران، میاں ریحان مقبول، میاں نوراحمد سہو، میاں کاشف محمود، سردار اعجاز سدوزئی، چودھری نعیم الدین، عثمان خان، میاں زاہد اسلام، نوراللہ صدیقی، ڈاکٹر سلطان محمود چودھری، توقیر اعوان، عارف چودھری، قاضی شفیق الرحمن، سید ظفر اقبال، راؤ عارف رضوی، نصیر احمد جدون، عائشہ مبشر نے شرکت کی اور آئندہ کے سیاسی لائحہ عمل کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔
اجلا س میں جان لیوا مہنگائی اور روپے کی دن بدن گرتی ہوئی شرح پر افسوس کا اظہار کیا گیا۔ ایک قرارداد کے ذریعے ایم ڈی کیٹ کے حوالے سے احتجاج کرنے والے طلباء کے ساتھ مذاکرات کرنے کا مطالبہ کیا گیا اور حکومت سے کہا گیا کہ وہ مسئلہ کے حل کے لئے سنجیدگی دکھائے اور طلباء کے تحفظات کا ازالہ کرے۔
تبصرہ