پاکستان عوامی تحریک کے نو منتخب عہدیداروں کے اجلاس میں منظور کی جانے والی قراردادیں
لاہور (19 ستمبر 2021ء) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے حلف برداری کی تقریب میں قراردادیں پیش کیں۔ جن کی متفقہ طور پر منظوری دی گئی۔
تبدیلی مذہب کے مسودہ قانون کے متعلق قرارداد
حکومت تبدیلی مذہب کے قانون کو یکطرفہ طور پر منظور کرنے سے گریز کرے۔ اور اس مسودہ قانون کی مصدقہ کاپی تمام مکتب فکر سے ان کی رائے لینے کے لئے فراہم کرے۔ تبدیلی مذہب کے مسودہ قانون کے حوالے سے اسلامی نظریاتی کونسل سے بھی رائے لی جائے۔ یکطرفہ قانون سازی سے اتحاد امت کے ماحول کو نقصان پہنچے گا۔
سانحہ ماڈل ٹاؤن میں ملوث ملزمان کو عہدوں سے ہٹانے کا مطالبہ
حکومت سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کی ایف آئی آر میں نامزد ملزمان اور انسداد دہشت گردی عدالت لاہور کی طرف سے بطور ملزم طلب کئے جانے والے پولیس افسران اور اہلکاروں کو ان کے عہدوں سے ہٹائے اور چیف جسٹس سپریم کورٹ اور چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کو فوری انصاف دلوانے کے لئے اپنا آئینی کردار ادا کریں۔
مصنوعی مہنگائی کے خلاف قرارداد
موجودہ جان لیوا مہنگائی کی وجہ سے کم آمدنی اور یومیہ اجرت والے مزدور خاندانوں کے لئے جسم اور جان کا رشتہ قائم رکھنا دشوار ہو گیا ہے۔ حکومت فوری طور پر مصنوعی مہنگائی کو کنٹرول کرے۔آٹے، چینی اور کوکنگ آئل پر خصوصی سبسڈی دے۔
بلدیاتی الیکشن کروانے کا مطالبہ
حکومت صوبہ میں بلدیاتی الیکشن کروانے کا اعلان کرے۔ اور بلدیاتی اداروں کو آئین میں دی گئی انتظامی اور معاشی خودمختاری بذریعہ قانون سازی دی جائے۔
جنوبی پنجاب کو الگ صوبہ بنانے کا مطالبہ
سیکرٹریٹ سے جنوبی پنجاب کے عوام کے مسائل حل نہیں ہوں گے۔ لہٰذا پنجاب اسمبلی کی منظور کردہ متفقہ قرارداد کی روشنی میں جنوبی پنجاب کو انتظامی بنیادوں پر الگ صوبہ بنایا جائے۔
سمال ڈیمز بنانے اور واٹر مینجمنٹ کرنے کے بارے میں قرارداد
پانی کی بڑھتی ہوئی قلت پر قابو پانے اور اس کی سٹوریج بڑھانے کے لیے واٹر مینجمنٹ کی اشد ضرورت ہے۔ بڑے آبی ذخائر کے ساتھ ساتھ سمال ڈیمز بھی تعمیر کئے جائیں تاکہ بارش اور سیلاب کے پانی کو ضائع ہونے سے بچایا جائے اور بوقت ضرورت استعمال میں لایا جا سکے۔
کسانوں کو سستے کھاد، بیج دینے کا مطالبہ
حکومت کسانوں کو بیج، ڈیزل، بجلی اور کھادوں پر سبسڈی دے تاکہ کسانوں کے معاشی مسائل کو کم کرنے کے ساتھ ساتھ پیداوار میں اضافہ ہو سکے۔
گیس، ڈیزل کی بجائے سولر انرجی
دنیا کلین انرجی کی طرف جارہی ہے جو سستی ہونے کے ساتھ ماحول دوست بھی ہے۔ لہٰذا مستقبل کی ضروریات پوری کرنے کے لیے گیس، ڈیزل، تھرمل کی بجائے ہائیڈرو، ونڈ، سولر انرجی پر انحصار بڑھایا جائے۔
تبصرہ