انصاف کے لیے سانحہ ماڈل ٹاؤن جے آئی ٹی کی بحالی ضروری ہے: خرم نواز گنڈاپور
ایک ملزم کانسٹیبل کی درخواست پر سپریم کورٹ کے روبرو بننے والی جے آئی ٹی کو کام کرنے سے روکا گیا
ڈاکٹر طاہرالقادری سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف کے لئے قانونی چارہ جوئی کی براہ راست نگرانی کررہے ہیں
شہید کارکنوں کو انصاف دلوانے کے لئے پاکستان کے نامور وکلاء کی قانونی خدمات حاصل کی گئی ہیں
سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کو داخل دفتر کرنے کے لئے کوئی ہتھکنڈا کارگر ثابت نہیں ہو گا: سینئر رہنما
لاہور (14 ستمبر 2021ء) پاکستان عوامی تحریک کے سینئر مرکزی رہنما خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ شہید کارکنوں کے انصاف کے لئے پاکستان کے نامور وکلاء کی قانونی خدمات حاصل کی گئی ہیں۔ لیگل ٹیم کو بیرسٹر سید علی ظفر اور ڈاکٹر خالد رانجھا لیڈ کررہے ہیں۔ قائد تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر طاہرالقادری کیس کی براہ راست نگرانی کر رہے ہیں۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کو داخل دفتر کرنے کے لئے بہت ہتھکنڈے استعمال کئے گئے جو کارگر ہوئے اور نہ ہو سکیں گے۔ انہوں نے کہا کہ قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچانے کے لئے جے آئی ٹی کی بحالی ضروری ہے۔ افسوس ملکی تاریخ کے ایک اہم کیس کو ایک ملزم کانسٹیبل کی درخواست پر التواء کا شکار بنا دیا گیا۔ انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ کی سربراہی میں قائم 7 رکنی لارجر بنچ جے آئی ٹی کیس سن رہا ہے۔ ہمیں انصاف کی پوری امید ہے۔
انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ شریف برادران سانحہ ماڈل ٹاؤن کے منصوبہ ساز ہیں۔ انہوں نے کارکنوں کو قتل کروانے کے بعد کلین چٹیں حاصل کرنے کے لئے مرضی کی تفتیش کروائی اور چشم دید گواہان اور زخمیوں کے بیانات قلمبند نہ ہونے دیئے اور یکطرفہ چالان انسداد دہشتگردی عدالت میں بھجوایا گیا جو پراسیکیوشن کی تاریخ کا ایک منفرد واقعہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارا اول روز سے ایک ہی مطالبہ ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کی غیر جانبدارانہ تفتیش کروائی جائے۔ ہم اس موقف سے پیچھے نہیں ہٹیں گے چونکہ غیر جانبدار تفتیش سے ہی اصل مجرم کٹہرے میں آئیں گے۔
خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ قائد تحریک منہاج القرآن ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کی براہ راست سرپرستی اور نگرانی میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف کے لئے قانونی چارہ جوئی جاری ہے۔ اسی قانونی چارہ جوئی کی وجہ سے آج بھی سانحہ ماڈل ٹاؤن کا کیس زندہ ہے اور اسے لارجر بنچ سن رہا ہے۔ ہم آخری سانس تک سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مظلوموں کو انصاف دلوانے کی جدوجہد جاری رکھیں گے۔
شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کی طرف سے لاہور ہائیکورٹ کے لارجر بنچ کے روبرو بیرسٹر سید علی ظفرایڈووکیٹ، ڈاکٹر خالد رانجھا ایڈووکیٹ، اظہر صدیق ایڈووکیٹ، انوار اختر ایڈووکیٹ، لہراسب خان گوندل ایڈووکیٹ، نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ، آصف سلہریا ایڈووکیٹ، شکیل ممکا ایڈووکیٹ پیش ہوئے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس کے مدعی جواد حامد بھی کمرہ عدالت میں موجود تھے۔ مزید سماعت 15 ستمبر کو ہو گی۔
تبصرہ