سانحہ ماڈل ٹاؤن، ملزم پارٹی تاخیری ہتھکنڈے اختیار کررہی ہے: خرم نواز گنڈاپور
ملزمان کی دہشت گردی کی دفعات ختم کرنے کی درخواست عدم پیروی پر
خارج کر دی گئی
مزید سماعت 28ستمبر کو ہو گی، عدالت میں جواد حامد، نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ و دیگر
پیش ہوئے
لاہور(21 اگست 2021) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں ملزمان غیر ضروری درخواست بازی کر کے تاخیری حربے اختیار کررہے ہیں۔ ایسی ہی ایک درخواست جو سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کا ٹرائل انسداد دہشت گردی عدالت لاہور کی بجائے سول کورٹ میں چلانے کیلئے دی گئی تھی گزشتہ روز عدم پیروی پرخارج کر دی گئی۔
ملزم پارٹی نے اپنی ہی دائر کردہ درخواست پر ایک سال سے زائد عرصہ بحث نہیں کی جس سے ثابت ہوتا ہے کہ ملزم پارٹی کیس کو التواء کا شکار بنانا چاہتی ہے۔ خرم نواز گنڈاپور نے مزید کہا کہ فوری انصاف کے لئے انسداد دہشت گردی عدالت لاہور سے لے کر ہائیکورٹ اور سپریم کورٹ تک قانونی چارہ جوئی کررہے ہیں۔
انہوں نے گزشتہ روز عوامی تحریک کے وکلاء سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس پر انصاف عدلیہ نے دینا ہے اور ہم حصول انصاف کے لئے وکلاء کے ذریعے مسلسل عدالتوں میں حاضر ہورہے ہیں اور انصاف مانگ رہے ہیں۔حصول انصاف کے لئے آج بھی ہماری کمٹمنٹ پہلے دن جیسی ہے۔ سانحہ کے مظلوم اور چشم دید گواہان گواہیوں کے لئے ہمہ وقت موجود ہیں۔ انہوں نے مزید کہاکہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے انصاف کے حوالے سے اہم ترین فیصلہ جے آئی ٹی سے متعلق ہے۔ جے آئی ٹی کو لاہور ہائیکورٹ نے کام کرنے سے روک رکھا ہے۔ جے آئی ٹی کی تفتیش سے ہی انصاف کا عمل ٹریک پر آئے گا۔
گزشتہ روز سانحہ ماڈل ٹاؤن استغاثہ کیس کے مدعی جواد حامد اور سینئر وکیل نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ، سردار غضنفر حسین ایڈووکیٹ، شکیل ممکا ایڈووکیٹ عدالت میں پیش ہوئے۔ نعیم الدین چودھری ایڈووکیٹ نے بتایا کہ مزید سماعت 28 ستمبر کو ہو گی۔
تبصرہ