لاہور میں لاء اینڈ آرڈر نام کی صورتحال بدترین ہو چکی: خرم نواز گنڈاپور
منہاج القرآن کے ڈرائیور میاں نعیم کے بھائی کو ڈاکوؤں نے دن
دیہاڑے قتل کر دیا
وزیراعلیٰ پنجاب بتائیں شہری مر رہے ہیں خصوصی سکواڈ کہاں ہوتے ہیں؟
مقتول کی فوٹیج حاصل کر لی، ڈاکوؤں کو فوری گرفتار کیا جائے: سلطان محمود چودھری
لاہور (11 اگست 2021ء) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ تحریک منہاج القرآن کے دیرینہ رفیق اور ڈرائیور میاں محمد نعیم کے بڑے بھائی میاں شفیق کو گزشتہ روز شالامار تھانہ کی حدود میں دن دیہاڑے موٹر سائیکل سوار ڈاکوؤں نے دوران ڈکیتی قتل کر دیا اور ان سے بینک سے نکلوائی گئی رقم چھین لی۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب اور آئی جی پنجاب سے ہمارا سوال ہے کہ اگر صوبائی دارالحکومت لاہور میں دن دہاڑے عوام غیر محفوظ ہیں تو پھر پنجاب پولیس کے زیر انتظام کام کرنے والے درجنوں یونٹ اور خصوصی سکواڈ کہاں ہوتے ہیں؟۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکوؤں نے بینک سے نکلنے کے بعد میاں شفیق کا پیچھا کیا اور وہ جان بچا کر بھاگتے رہے۔ ڈاکوؤں کی دیدہ دلیری کا یہ عالم تھا کہ وہ بھاگتے ہوئے میاں شفیق کا پیچھا کرتے رہے اور تاک تاک کر نشانے لگاتے رہے۔ انہوں نے کہاکہ لاہور میں لاء اینڈ آرڈر کی اتنی خراب صورتحال پہلے کبھی نہیں دیکھی جتنی آج ہم دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہم لاء اینڈ آرڈر کی کیا بات کریں یہاں پر وزیراعلیٰ پنجاب کی موجودگی میں قتل ہورہے ہیں، سکیورٹی اور حفاظتی اقدامات محض بیانات اور کاغذات کی حد تک محدود ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ڈاکوؤں کی فائرنگ اور مقتول کا پیچھا کرنے کے حوالے سے فوٹیج حاصل کر لی ہے۔ ہمارا مطالبہ ہے کہ پولیس ان ڈاکوؤں کو بلاتاخیر گرفتار کرے اور اسی چوراہے پر انہیں پھانسی دی جائے۔ جب تک عوام کے جان و مال سے کھیلنے والے ان درندوں کے ساتھ بدترین سلوک نہیں ہو گا یہ جرم سے باز نہیں آئیں گے۔ انہوں نے کہا کہ موبائل پولیس اور موٹر سائیکل سکواڈ اہلکاروں سے بھی تفتیش ہونی چاہیے کہ سنگین جرائم کے موقع پر وہ کہاں گشت کررہے ہوتے ہیں؟۔
دریں اثناء پاکستان عوامی تحریک لاہور کے صدر ڈاکٹر سلطان چودھری نے منہاج القرآن کے دیرینہ رفیق اور ڈرائیور میاں نعیم کے بھائی کے بہیمانہ قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کی ہے اور کہا ہے کہ ہم اس کیس کی پیروی کریں گے اور ڈاکوؤں کی گرفتاری اور ان کے عبرتناک انجام تک چین سے نہیں بیٹھیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ سنگین جرائم میں ملوث ڈکیتوں کو عدالتوں سے ریلیف مل جاتے ہیں جس کی وجہ سے وہ دوبارہ جرائم کی دنیا میں متحرک ہو جاتے ہیں۔ ہمارا پولیسنگ اور جوڈیشل سسٹم فیل ہو چکا ہے اور جس کا نتیجہ عوام قتل عام کی صورت میں بھگت رہے ہیں۔
تبصرہ