خطہ کے امن کیلئے مکالمہ بہترین حکمت عملی ہے: کور کمیٹی عوامی تحریک
خارجہ امورپر گفتگو کرتے ہوئے اشتعال کی بجائے اعتدال کی پالیسی
اختیار کی جائے
امریکہ کو انکار درست مگر بڑھکیں ٹھیک نہیں، حساس معاملہ ہے، سیاست درست نہیں
لاہور (27 جون 2021ء) پاکستان عوامی تحریک کی کور کمیٹی کے ممبران بشارت جسپال، نوراللہ صدیقی، راجہ زاہد محمود نے کہا ہے کہ امریکہ کو انکار درست مگر بڑھکیں ٹھیک نہیں، حساس معاملہ ہے، سیاست درست نہیں۔ حکومت امریکہ کو ”انکار کرنے“ کی خبروں کو اپنی امیج بلڈنگ اور سیاسی مقاصد کے لئے استعمال کرنے سے گریز کرے۔ ”بڑھکوں“ کے نتائج ملک و ملت کے حق میں کبھی بھی بہتر نہیں نکلے۔ بین الاقوامی تعلقات اور معاملات میں مروجہ ڈپلومیٹک انداز گفتگو کا استعمال ہی ملک و قوم کے لئے مفیدہوتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کسی ملک کو اپنی سرزمین کے استعمال کی اجازت دینے سے انکار کا موقف سو فیصد درست ہے ماضی کی غلطیوں سے سبق سیکھنا چاہیے۔ خطے کے امن اور محفوظ مستقبل کیلئے مکالمہ بہترین حکمت عملی ہے۔ پاکستان ایک آزاد اور خودمختار ملک ہے۔ کوئی اسے ڈکٹیٹ نہیں کر سکتا۔ حکومت اور پارلیمنٹ کی ذمہ داری ہے کہ وہ ملک و قوم کے فائدے میں شارٹ اور لانگ ٹرم خارجی پالیسیاں بنائے تاہم بڑھک بازی سے گریز کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ انکار کی اصل حقیقت کا پتہ بعد میں چلے گا تاہم خطے میں بڑی تبدیلیاں رونما ہورہی ہیں۔ فعال بین الاقوامی روابط کے بغیر پائیدار امن اور ترقی کے اہداف حاصل نہیں کئے جاسکتے۔ بین الاقوامی تعلقات میں جوش کی بجائے ہوش کی پالیسی کے مثبت نتائج برآمد ہوتے ہیں۔ خارجہ امور پر گفتگو کرتے ہوئے اشتعال کی بجائے اعتدال کا راستہ اختیار کیا جائے۔
تبصرہ