کرپٹ افسران کی وجہ سے پاکستان ٹیکس چوروں کی جنت ہے: خرم نواز گنڈاپور
گاڑیاں تیار کرنے والی کمپنیاں ”اون“ کے نام پر اربوں روپے بھتہ
وصول کرتی ہیں
یہ رقم کہیں ڈیکلیئر نہیں ہوتی نہ ہی اس پر کوئی ٹیکس ادا کرتا ہے، سیکرٹری جنرل پی
اے ٹی
مینو فیکچرنگ کمپنیوں کی اس لوٹ مار سے کوئی محفوظ نہیں، عدالت جانے کا فیصلہ کیا
ہے
کمپنیاں مافیا سے ملکر لوٹ رہی ہیں، ایڈوانس کے باوجود گاڑیاں وقت پر نہیں دی جاتیں
پاکستان عوامی تحریک مفاد عامہ کے ایشوز کو نمایاں کرتی رہے گی
لاہور (31 مئی 2021ء) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ گاڑیاں مینوفیکچرنگ کرنے والے ملٹی نیشنل کمپنیاں کرپٹ سرکاری افسروں سے مل کر خریداروں کو دونوں ہاتھوں سے لوٹ رہی ہیں۔ ”اون“ ایک بھتہ ہے۔ صرف ایک مینوفیکچرنگ کمپنی ”اون“ کی آڑ میں کسٹمرز سے سالانہ 870 کروڑ روپے وصول کرتی ہے جس کی نہ تو کوئی رسید ہوتی ہے اور نہ ہی اس خطیر رقم کا کوئی حساب کتاب ہوتا ہے۔ کرپٹ افسروں اور مافیاز کی وجہ سے پاکستان ٹیکس چوروں، ناجائز منافع خوروں اور بھتہ خوروں کی جنت بنا ہوا ہے۔ اربوں، کھربوں روپے کا ”اون“ بٹورنے والی مینو فیکچرنگ کمپنیاں اور ڈیلر اس خطیر رقم میں سے حکومت کو کوئی ٹیکس بھی ادا نہیں کرتے۔
مینو فیکچرنگ کمپنیوں کی اس لوٹ مار سے کوئی محفوظ نہیں۔ المیہ یہ ہے کہ اس پر نہ تو حکومت بولتی ہے نہ ہی میڈیا بولتا ہے اور عوام مسلسل لٹ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اس ظلم کے خلاف ہم بطور سیاسی جماعت عوامی مفادات کے تحفظ کے لئے اپنا کردار ادا کریں گے۔ مینو فیکچرنگ کمپنیوں کی لوٹ مار کے خلاف صدائے احتجاج بلند کریں گے۔ ہماری گزارش ہے کہ سوشل میڈیا ایکٹویسٹ، یوٹیوبرز، کالم نویس، اینکر پرسن، اراکین اسمبلی اس ظلم کے خلاف احتجاج کریں۔ اراکین اسمبلی اس بھتہ خوری کو رکوانے کے لئے اسمبلیوں میں تحریک التوائے کار جمع کروائیں۔ پوائنٹ آف آرڈر پر بولیں، اسی طرح سوشل میڈیا ایکٹویسٹ بھی اپنا احتجاج ریکارڈ پر لائیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ مینو فیکچرنگ کمپنیاں نئی گاڑی دینے کے لئے کسٹمر سے 38 فیصد ایڈوانس رقم وصول کرتی ہیں۔ یہ خطیر رقم کئی کئی ماہ کمپنیوں کے زیراستعمال ہوتی ہے اور پھر باقی ماندہ 62 فیصد رقم بھی وصول کرنے کے بعد مزید تین چار ماہ گاڑی نہیں دی جاتی اور اس پر بھی ”اون“ کی وصولی الگ سے ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ مینو فیکچرنگ کمپنیوں نے پسندیدہ دستاویزات تیار کروا رکھی ہیں تاکہ کوئی ان کے خلاف شکایت اور قانونی چارہ جوئی نہ کر سکے۔ انہوں نے کہا کہ ہم جہاں بھی جاتے ہیں اس ظلم اور بھتہ خوری پر لوگ شکایت کرتے ہیں اور اس مفادعامہ کے انتہائی اہم ایشو پر سیاسی جماعتوں اور میڈیا کی طرف سے بات نہ کئے جانے پر شکوہ بھی کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم نے مینو فیکچرنگ کمپنیوں کی اس بھتہ خوری کے خلاف عدالت جانے کا فیصلہ کیا ہے۔ عدالت سے استدعا کریں گے کہ وہ گاڑی کی بکنگ سے لے کر حوالگی تک کے تمام مراحل پربریفنگ لے اور مینو فیکچرنگ کمپنیوں کی دستاویزات کو لاء ایکسپرٹ کے ذریعے ایگزامن کراوئے۔ عوامی تحریک مفاد عامہ کے ایشوز کو نمایاں کرتی رہے گی۔
تبصرہ