عوامی تحریک کا گندم خریداری مہم کی مانیٹرنگ کیلئے 9 رکنی کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ
کسانوں سے زیادتی ہوئی تو پاکستان عوامی تحریک انکی آواز بنے گی: خرم نواز گنڈاپور
مڈل مین اور سرکاری بابو کسانوں کو لوٹتے ہیں،کاشتکاروں کو ریلیف دینا ہوگا
پاکستان زرعی ملک سماجی و اقتصادی ترقی کا دار و مدار زراعت پر ہے: سیکرٹری جنرل پی اے ٹی
کسان خوشحال ہوگا تو ملک ترقی کرے گا: مشاورتی کونسل کے اجلاس سے خطاب
نو رکنی کمیٹی میں بشارت جسپال، میاں ریحان مقبول، نور محمد سہو، سیف اللہ سدوزئی، قاضی شفیق شامل
لاہور (29 اپریل 2021ء) پاکستان عوامی تحریک کی مشاورتی کونسل کا اجلاس مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں گندم خریداری مہم کی مانیٹرنگ کیلئے 9 رکنی کمیٹی قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا۔ اجلاس میں پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی، صوبائی ضلعی عہدیداران نے شرکت۔ مشاورتی کونسل کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ مڈل مین اور سرکاری بابو کسانوں کو لوٹتے ہیں۔کسانوں سے زیادتی ہوئی تو پاکستان عوامی تحریک انکی آواز بنے گی۔ قائد تحریک منہاج القرآن شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے مزدوروں اور کسانوں کے حقوق کیلئے ہمیشہ بھرپور فکری رہنمائی مہیا کی ہے۔ پاکستان عوامی تحریک نے ہمیشہ استحصال اور ظلم کے خلاف آواز بلند کی اور عملی جدوجہد کی ہے۔نو رکنی کمیٹی پاکستان عوامی تحریک کے رہنماؤں بشارت جسپال، میاں ریحان مقبول، نور محمد سہو، سیف اللہ سدوزئی، قاضی شفیق، راؤ محمد عارف رضوی، سلطان چوہدری، الیاس مغل اور غلام علی پر مشتمل ہوگی۔
اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے خرم نواز گنڈاپور نے مزید کہا کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے جس کی سماجی و اقتصادی ترقی کا دار و مدار زراعت پر ہے۔ کسان خوشحال ہوگا تو ملک ترقی کرے گا۔زرعی شعبہ معیشت کی مضبوطی کیلئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ شعبہ زراعت کی ترقی اورکسانوں کی خوشحالی کیلئے آواز بلند کی ہے اور ہمیشہ کرتے رہیں گے۔ انہوں نے کہا کہ زرعی شعبے کی ترقی کیلئے سنجیدگی کے ساتھ اولین ترجیح دیتے ہوئے لانگ ٹرم منصوبہ بندی کرنا ہو گی۔ ماضی میں کرپٹ حکمرانوں نے ترقی کے نام پر کسانوں کو دھوکہ دیا۔ کسانوں اور کاشتکار بھائیوں کے مسائل کے حل اور انہیں ریلیف دلانے کیلئے ہمیشہ انکے ساتھ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسانوں کی خدمات کا اعتراف کرنا ہو گا اور ان کے مسائل حل کرنا ہوں گے۔ ملکی معیشت کی مضبوطی کیلئے کاشتکاروں نے ہمیشہ قربانیاں دیتے ہوئے مثالی کردار ادا کیا ہے۔ گندم خریداری کے حوالے سے کسانوں کے خدشات اور پریشانیوں کو دور کرنا ہو گا۔ ملکی شرح نمو میں زراعت کا حصہ 21 فی صد ہے جبکہ 45 فی صد سے زائد لوگوں کا روزگار بھی اسی شعبہ سے وابستہ ہے۔
تبصرہ