نوجوان نسل کو تشدد پر اکسانا ناقابل معافی جرم ہے: خرم نوازگنڈاپور
ڈاکٹر طاہرالقادری نے بےگناہ کارکنوں کی لاشیں اٹھائیں مگر قانون
ہاتھ میں نہیں لیا
سیکرٹری جنرل کی عوامی تحریک کے سوشل میڈیا ورکنگ کونسل کے عہدیداروں سے ملاقات
لاہور (15 اپریل 2021ء) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ کارکنوں کو تشدد اور لاقانونیت پر اکسانا آئندہ نسلوں کیساتھ غداری اور بے وفائی اور ناقابل معافی جرم ہے۔ شیخ الاسلام ڈاکٹر طاہرالقادری نے اپنے کارکنوں کو امن کی تعلیم دی اور نازک ترین حالات میں بھی انہیں قانون ہاتھ میں لینے سے روکا ہے۔ عوامی تحریک کا سوشل میڈیا سیل انتہا پسندی اور تشدد کو پروان چڑھانے والوں کو بے نقاب کرے۔ سوشل میڈیا کے ذریعے قوم کو تقسیم کرنے والے کسی معافی کے مستحق نہیں ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان عوامی تحریک سوشل میڈیا ورکنگ کونسل کے رہنماؤں آصف گجر اور نوید عالم سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی سیکرٹری اطلاعات نوراللہ صدیقی بھی موجود تھے۔
خرم نواز گنڈاپور نے سوشل میڈیا ورکنگ کونسل کے رہنماؤں سے کہا کہ گراس روٹ پر تنظیم سازی کریں اور کارکنان کو سوشل میڈیا کے استعمال کے حوالے سے ایجوکیٹ کریں۔ سوشل میڈیا پر متحرک ہونا بڑی بات نہیں بلکہ مثبت سوچ اور فکر کے ساتھ اپنا نظریہ بیان کرنا اصل امتحان ہے۔ گالی کا جواب گالی سے دینا ڈاکٹر طاہرالقادری کی فکر نہیں ہے۔شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے نوجوانوں کو امن، علم اور کتاب سے محبت کرنا سکھایا۔ انہوں نے کہا کہ جب سانحہ ماڈل ٹاؤن کے موقع پر پولیس نہتے کارکنوں پر گولیاں برسارہی تھی، خواتین کے دوپٹے نوچ رہی تھی اور بہیمانہ تشدد کیا جارہا تھا اس وقت بھی شیخ الاسلام ڈاکٹر محمد طاہرالقادری کا کارکنوں کے لئے پہلا حکم یہ تھا کہ قانون ہاتھ میں نہیں لینا، ہم ظلم اور ناانصافی کے خلاف عدالتوں سے انصاف لیں گے اور آج کے دن تک اس اعلان پر عمل پیرا ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک نے 14 لاشیں اٹھائیں اور درجنوں کارکن معذور ہوئے مگر آج کے دن تک کبھی قانون ہاتھ میں نہیں لیا، مسلسل عدالتوں میں اپنے ساتھ ہونے والے ظلم کا انصاف مانگ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کسی بھی حالت میں تشدد کا راستہ اختیار نہیں کرنا، تشدد اور لاقانونیت کی طرف جانے والے کا شیخ الاسلام کی فکر سے کوئی تعلق نہیں۔
تبصرہ