بلدیاتی اداروں کی بحالی سے نیا تصادم نظر آرہا ہے: خرم نواز گنڈاپور
الیکشن میں ناکامی اور بلدیاتی اداروں کی بحالی حکومت کی انتظامی، قانونی شکست ہے
حکومت ابہام سے پاک بلدیاتی ڈھانچہ متعارف کروانے میں ناکام ہے
بلدیاتی نظام کے ذریعے عوام کے مسائل ان کی دہلیز پر حل ہوتے ہیں
اختیارات مٹھی میں بند کرنے کیلئے بلدیاتی اداروں پر شب خون ماراجاتا ہے
لاہور (26 مارچ 2021ء) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ بلدیاتی نظام کے ذریعے عوام کے مسائل ان کی دہلیز پر حل ہوتے ہیں۔ پنجاب میں بلدیاتی انتخابات منعقد کروانے میں ناکامی اور عدالت کی طرف سے بلدیاتی اداروں کی بحالی حکومت کی قانونی، انتظامی اور سیاسی محاذ پر ایک بڑی شکست ہے، حکومت اڑھائی سال گزر جانے کے بعد بھی پنجاب میں بلدیاتی ڈھانچہ متعارف کروانے میں ناکام رہی ہے۔ بار بار قانون سازی سے پیچیدگیاں بڑھیں۔ اختیارات مٹھی میں بند کرنے کیلئے بلدیاتی اداروں پر شب خون ماراجاتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان عوامی تحریک کے رہنماؤں سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر مرکزی سیکرٹری اطلاعات نوراللہ صدیقی، مرکزی نائب صدر راجہ زاہد محمود، سیکرٹری کوآرڈینیشن عارف چودھری، یوتھ لیگ کے مرکزی صدر مظہر محمود علوی موجود تھے۔
خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ دوران سماعت عدالت کا یہ استفسار درست ہے کہ عوام کو نمائندگی کے حق سے محروم نہیں رکھا جا سکتا۔ نہ تو حکومت اپنے اعلان کردہ پروگرام کے مطابق الیکشن کروا سکی اور نہ ہی کوئی متبادل جمہوری حل پیش کر سکی۔ خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ اس امر میں کوئی شبہ نہیں ہے کہ گھر کی دہلیز پر عوام کے مسائل حل کرنے کے حوالے سے فعال بلدیاتی نظام موثر اور مددگار ہوتا ہے۔ اس حوالے سے حکومت نے اپنی انتظامی، قانونی، سیاسی ذمہ داریاں پوری نہیں کیں۔
خرم نواز گنڈاپور نے مزید کہا کہ بلدیاتی اداروں کی بحالی کے بعد پنجاب میں ایک نئے انتظامی تصادم اور محاذ آرائی کو دیکھ رہے ہیں۔ یقینا اب فنڈز اور اختیارات پر معرکہ آرائی ہو گی، اس پر بھی نقصان گراس روٹ پر ترقیاتی عمل کو پہنچے گا۔ انہوں نے کہا کہ اب بھی وقت ہے حکومت بلدیاتی نظام کے حوالے سے ابہام سے پاک قانون سازی کرے اور بلدیاتی اداروں کو اپنا کام کرنے دے۔ انہوں نے کہا کہ بحرانوں اور قدرتی آفات سے نمٹنے کے لئے منتخب بلدیاتی نمائندے عوامی مشکلات کو کم کرنے کے حوالے سے موثر کردار ادا کرتے ہیں۔
تبصرہ