عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل کا کیپٹن (ر) عثمان کو کمشنر لاہور مقرر کرنے پر ردعمل
مظلوموں کو انصاف دینے کی بجائے ملزموں کو ترقیاں دی جا رہی ہیں: خر م نواز گنڈاپور
انسداد دہشتگردی عدالت نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں کیپٹن (ر) عثمان کو طلب کر رکھا ہے
شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کو 7 سال کے بعد بھی یہ نظام انصاف دینے سے قاصر ہے
مظلوموں کو انصاف دلوانے کی قانونی جنگ آخری سانس تک لڑتے رہیں گے
لاہور (20 مارچ 2021) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کیپٹن (ر) محمد عثمان کو کمشنر لاہور مقرر کئے جانے پر تحفظات کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ مظلوموں کو انصاف دینے کی بجائے ملزموں کو ترقیاں دی جا رہی ہیں۔ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کو پاکستان کی تاریخ کے سب سے بڑے ظلم پر یہ نظام 7 سال گزر جانے کے بعد بھی انصاف دینے سے قاصر ہے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں 14 شہریوں کے قتل عام میں انسداد دہشت گردی عدالت لاہور کی طرف سے جن ملزمان کو طلب کیا گیا ہے ان میں موجودہ کمشنر لاہور کیپٹن (ر) عثمان کا نام بھی شامل ہے، خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ 17 جون 2014 کے دن جب سانحہ ماڈل ٹاؤن ہوا کیپٹن (ر) عثمان اس وقت ڈی سی او لاہور تھے اور سانحہ ماڈل ٹاؤن کے حوالے سے ساری کارروائی کو سپروائز کر رہے تھے، کیپٹن(ر) عثمان حکم دینے والوں اور اس سازش کو پایہ تکمیل تک پہنچانے والے تمام کرداروں سے آگاہ ہیں۔
انھوں نے اپنے بیان میں کہا کہ عمران خان نے شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء سے وعدہ کیا تھا کہ وہ اقتدار میں آ کر قاتلوں کو کیفر کردار تک پہنچائیں گے مگر انصاف کی بجائے ان کے دور حکومت میں سانحہ ماڈل ٹاؤن کے نامزد ملزمان کو ترقیاں اور من پسند پوسٹنگز مل رہی ہیں۔ خرم نواز گنڈا پور نے کہا سانحہ ماڈل ٹاؤن کے شہداء کے ورثاء کو انصاف دینے کی بجائے ان کے زخموں پر نمک چھڑکا جا رہا ہے۔ حصول انصاف کے لیے انسداد دہشت گردی عدالت لاہور سے لے کر سپریم کورٹ تک کیس لڑ رہے ہیں اور آخری سانس تک لڑتے رہیں گے۔
انھوں نے کہا کہ وزیراعظم سے ہمارا مطالبہ ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں نامزد ملزمان کو کیس کے حتمی فیصلے تک عہدوں سے ہٹایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ 17 جون 2014 کے دن ماڈل ٹاؤن میں جن کا خون بہایا گیا کیا وہ انسان اور پاکستان کے شہری نہیں تھے؟ کیا انہیں انصاف دینا اداروں کی ذمہ داری نہیں ہے؟ ہم حصول انصاف کی جنگ لڑ رہے ہیں اور آخری سانس تک لڑتے رہیں گے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کیپٹن (ر) عثمان انسداد دہشتگردی عدالت لاہور میں بطور ملزم اپنا بیان ریکارڈ کروا چکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک مرکزی ملزم سابق آئی جی مشتاق سکھیرا وفاقی ٹیکس محتسب کے عہدے سے چمٹا ہوا ہے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں شامل پولیس افسران اپنے عہدے سے ایک سے دو درجہ ترقیاں پا چکے ہیں۔ پہلے بے انسانی خون بہایا گیا اور انصاف کا خون کیا جا رہا ہے۔
تبصرہ