15 اضلاع کے پانی کو آلودہ قرار دیا جانا انتہائی تشویش ناک ہے: عوامی تحریک پنجاب
آلودہ پانی سنگین مسئلہ ہے جس پر قابو پانے کےلئے فوری اقدامات
کی ضرورت ہے
آلودہ پانی کی وجہ سے پنجاب سمیت پورے ملک میں معدہ،جگر، پھیپھڑوں اور جلد کی بیماریاں
بڑھ رہی ہیں
سابق کرپٹ اور نا اہل حکمرانوں نے صاف پانی منصوبے کے نام پر اربوں کرپشن کی
حکومت واٹر پالیسی بنانے کے اعلان پر عملدرآمد کرے: رہنما پاکستان عوامی تحریک
پاکستان عوامی تحریک کے صوبائی صدوربشارت جسپال، میاں نور احمد سہو، قاضی شفیق کا مشترکہ
بیان
لاہور(20 جنوری 2021ء) پاکستان عوامی تحریک سنٹرل پنجاب کے صدر بشارت جسپال، جنوبی پنجاب کے صدر میاں نور احمد سہو اور شمالی پنجاب کے صدر قاضی شفیق نے اپنے مشترکہ بیان میں لاہور، ملتان، سرگودھا، جھنگ، بہاولپور سمیت پنجاب کے 15 اضلاع کے ٹیوب ویلوں کے پانی کو ماہرین کی تحقیقاتی رپورٹ میں انسانی صحت کےلئے خطرناک اور آلودہ قرار دئیے جانے پر انتہائی تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ آلودہ پانی پینے کی وجہ سے شہری طرح طرح کی بیماریوں میں مبتلا ہو رہے ہیں۔ آلودہ پانی ایک سنگین مسئلہ ہے جس پر قابو پانے کےلئے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔ رہنماؤں نے کہا کہ شہریوں کو جان لیوا بیماریوں سے محفوظ رکھنا حکومت کی اولین ذمہ داری ہے۔ پچھلی کئی دہائیوں سے آلودہ پانی کا مسئلہ سرفہرست تھا مگر سابق کرپٹ اور نا اہل حکمرانوں نے اس اہم مسئلہ پر توجہ دینے کی بجائے صاف پانی کے منصوبے کے نام پر اربوں کی کرپشن کی۔
بشارت جسپال نے کہا کہ آج بھی ضرورت اس امر کی ہے کہ ملک کے تمام شہریوں کو پینے کےلئے صاف پانی کی فراہمی ریاست کی ذمہ داری ہے۔ صاف پانی ہر شہری کا بنیادی حق ہے۔ ماہرین کی تحقیقاتی رپورٹ پریشان کن ہے۔ قاضی شفیق نے کہا کہ آلودہ پانی پینے کی وجہ سے پنجاب سمیت پورے ملک میں معدہ، جگر، پھیپھڑوں اور جلد کی خطرناک بیماریوں میں اضافہ ہو رہا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب حکومت اس اہم تحقیقاتی رپورٹ کی روشنی میں پینے کےلئے صاف پانی کی فراہمی یقینی بنانے کےلئے فوری اور ضروری اقدامات کرے۔ جنوبی پنجاب کے صدر میاں نور احمد سہو نے کہا کہ سابق حکمرانوں نے صاف پانی کے منصوبوں کے نام پر اربوں روپے کی کرپشن کی۔ شہریوں کو صاف پانی کا ایک قطرہ نہیں ملا۔ 7 دہائیوں سے پاکستان میں واٹر پالیسی کبھی نہیں بنی۔ موجودہ حکومت نے واٹر پالیسی بنانے کا جو اعلان کیا ہے اس پر عملدرآمد کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی پنجاب میں صاف پانی نہ ہونے کی وجہ سے ہر دوسرا شہری کسی نہ کسی بیماری میں مبتلا ہے۔
تبصرہ