عوام موجودہ آدم خور نظام سے نجات چاہتے ہیں: خرم نواز گنڈاپور
ڈاکٹر طاہرالقادری نے 23 دسمبر 2012ء کو سیاست نہیں ریاست بچاؤ کا نعرہ دیا تھا
اشرافیہ کی تاریخی کرپشن موجودہ حکمرانوں کی بیڈگورننس کے پردے میں چھپ گئی
23 دسمبر کو ملینز افراد نے مینار پاکستان جمع ہو کر نظام سے بیزاری کا اعلان کیا تھا
ڈاکٹر طاہرالقادری نے دھن، دھونس، دھاندلی پر مبنی نظام انتخاب کو برائی کی جڑ قرار دیا تھا
تاریخ میں پہلی بار خواتین، بچے، ڈاکٹرز، انجینئرز، استاد نظام بدلو تحریک کا حصہ بنے
کسی کی شعبدہ بازی حقیقی تبدیلی کا راستہ نہیں روک سکے گی، سیکرٹری جنرل پی اے ٹی
لاہور (22 دسمبر 2020ء) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ عوام موجودہ آدم خور نظام سے نجات چاہتے ہیں، 23 دسمبر 2012ء کے دن ڈاکٹر محمد طاہرالقادری نے مینار پاکستان میں تاریخ کے سب سے بڑے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے ”سیاست نہیں ریاست بچاؤ“ کا جو نعرہ لگایا تھا وہ نعرہ آج بھی اپنی تمام تر صداقتوں کے ساتھ موجود ہے، ڈاکٹر طاہرالقادری نے آج سے 8 سال قبل پاکستان کے تمام عوارض کی جڑ دھن، دھونس اور دھاندلی پر مبنی انتخابی نظام کو قرار دیا تھا، آج بھی یہی نظام ترقی، امن اور استحکام کے راستے کی سب سے بڑی رکاوٹ ہے، افسوس اشرافیہ کی تاریخی کرپشن موجودہ حکمرانوں کی بیڈگورننس کے پردے میں چھپ گئی، ڈاکٹر طاہرالقادری نے لاکھوں کارکنان اور پڑھی لکھی مڈل کلاس کے ہمراہ لوٹ کھسوٹ پر مبنی نظام کو بدلنے کے لئے رائے عامہ ہموار کی تھی، آج بھی محب وطن پڑھے لکھے حلقے اس نظام سے نجات چاہتے ہیں، انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ سیاست کو ڈاکوؤں اور چوروں سے پاک کرنے کے لئے آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 پر ان کی روح کے مطا بق عمل کیا جائے، پاکستان کی تاریخ کا سب سے بڑا ڈاکو انہی آرٹیکلز کے تحت کوچہ اقتدار سے اٹھا کر باہر پھینکا گیا، ان آرٹیکلز پر عملدرآمد ہو جائے تو باقی گند بھی صاف ہوجائے گا، انہوں نے کہا کہ 23 دسمبر کے دن یخ بستہ موسم میں ملینز افراد نے مینار پاکستان جمع ہو کر اس لوٹ کھسوٹ پر مبنی نظام کے متعلق اپنی نفرت اور بیزاری کا اعلان کیا تھا، ڈاکٹر طاہرالقادری نے دھن، دھونس اور دھاندلی پر مبنی انتخابی نظام کو تمام برائیوں کی جڑ قرار دیا تھا، تاریخ میں پہلی بار خواتین، بچے، ڈاکٹرز، انجینئرز، استاد نظام بدلو تحریک کا حصہ بنے، 23 دسمبر جیسا جلسہ تاریخ میں نہ پہلے کبھی ہوا نہ ہو گا، 23 دسمبر 2012ء کے دن پاکستان کے محب وطن عوام نے حقیقی جمہوریت کے نفاذ کا جو خواب دیکھا تھا وہ ضرور شرمندہ تعبیر ہو گا، کسی کی شعبدہ بازی حقیقی تبدیلی کا راستہ نہیں روک سکے گی۔ ڈاکٹر طاہرالقادری کے مینار پاکستان پر ہونے والے جلسہ اور انتخابی اصلاحات کے لئے کئے جانے والے لانگ مارچ کو پاکستان کے محب وطن عوام اور میڈیا نے تاریخی لانگ مارچ قرار دیا تھا۔
دریں اثناء پاکستان عوامی تحریک کے سینئر رہنماؤں رفیق نجم، بشارت جسپال، جی ایم ملک، احمد نواز انجم، سردار شاکر مزاری، راجہ زاہد، حافظ غلام فرید، قاضی فیض الاسلام، عارف چودھری، جواد حامد، ابرار رضا ایڈووکیٹ، قاضی شفیق، فرح نازنے کہا کہ 23 دسمبر 2012ء کے دن عوام کا ٹھاٹھیں مارتا ہوا سمندر مینار پاکستان جمع تھا، یہ جلسہ اس گلے سڑے نظام کے خلاف ریفرنڈم تھا۔ یہ ظالمانہ نظام 2012ء کو اپنی موت مر گیا تھا۔
تبصرہ