کرپشن کرنے والوں کو سرعام پھانسی دی جائے: خرم نواز گنڈاپور
اسلام کے نام پر حاصل کئے گئے ملک کو کرپشن نے برباد کیا
قومی وسائل لوٹنا دہشت گردی سے بڑا سنگین جرم ہے
بدقسمتی سے کرپشن کنگز کو قانونی ریلیف مل جاتا ہے
نیب کے کردار سے خوف ضرور پیدا ہوا مگر ریکوری مایوس کن ہے
عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل کا کرپشن کے خاتمے کے عالمی دن پر بیان
لاہور (9 دسمبر 2020ء) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ کرپشن کرنے والوں کو سرعام پھانسی دی جائے۔ اسلام کے نام پر حاصل کئے گئے ملک کو کرپشن نے برباد کیا۔ قومی وسائل لوٹنا دہشت گردی سے بڑا سنگین جرم ہے۔ بدقسمتی سے کرپشن کنگز کو قانونی ریلیف مل جاتا ہے۔ نیب کے کردار سے خوف ضرور پیدا ہوا مگر ریکور ی مایوس کن ہے عوام دشمن نظام کے سبب آج ہمارے معاشرے میں جس طرح کی کرپشن اور بدعنوانیاں قدم جما چکی ہیں اس سے زندگی کا ہر شعبہ بدیانتی، خوردبرد، لوٹ کھسوٹ، اخلاقی بے راہ روی، ظلم و زیادتی، اقربا پروری سمیت دیگر بہت سی برائیوں کی آماجگاہ بن کر رہ گیا ہے۔ سابق حکمران شریف برادران نے اپنے دور اقتدار میں ماڈل ٹاؤن میں بے گناہوں کا قتل عام کروایا۔ اقتدار کے نشے میں مست ان ظالموں کی گرفت کرنیوالا بھی اس وقت کوئی نہ تھا۔ کرپشن کے نئے ریکارڈ قائم کر کے ملک لوٹنے والے یہ قاتل اور لٹیرے آج بھی اپنے اثر و رسوخ کی بدولت قانون کی کڑی گرفت اور بے رحم احتساب سے بچ رہے ہیں۔ اس عوام دشمن نظام نے معاشرے کو دو حصوں میں تقسیم کر کے رکھ دیا ہے ایک وہ جو ملکی وسائل پر قابض ہے اور دوسرا وہ طبقہ جو محروم ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے بدعنوانی کے خاتمے کے عالمی دن کے موقع پر مرکزی سیکرٹریٹ میں منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب میں پاکستان عوامی تحریک کے مرکزی، صوبائی، ضلعی رہنما شریک تھے۔
خرم نواز گنڈا پور نے کہا کہ آج قانون صرف بے سہارا اور کمزور طبقے پر گرفت کیلئے رہ گیا ہے۔ صاحب وسائل اور با اثر قانون کی گرفت سے آزاد ہیں۔ ماڈل ٹاؤن میں دن دیہاڑے 14 بے گناہ لوگ شہید ہوئے، 100 سے زائد لوگوں کو گولیوں سے چھلنی کیا گیا لیکن قاتل آج بھی آزاد گھوم رہے ہیں۔ اب تک کسی کو سزا نہیں مل سکی۔ انہوں نے کہا کہ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثا سوال کرتے ہیں کہ ہمیں انصاف کب ملے گا۔ کونسی حکومت آئے گی، کس کی حکومت آئے گی تو ہ میں انصاف ملے گا۔ کون ملک لوٹنے والوں اور معاشرے کی تباہی کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچائے گا؟ انہوں نے کہا کہ سینکڑوں، ہزاروں سے شروع ہونے والی کرپشن اب اربوں، کھربوں تک پہنچ چکی ہے۔ ملک میں جو معاشرتی اور معاشی مسائل ہیں ان کی سب سے بڑی وجہ کرپشن ہے۔ کرپشن نے ہر شعبہ زندگی کو مفلوج کر دیا ہے۔ احتساب وقت کا تقاضا ہے اور جب تک احتساب کا عمل مکمل نہیں ہوتا اور بدعنوانیوں و قتل و غارت گری میں ملوث عناصر کو سخت سے سخت سزائیں نہیں دی جاتیں اس وقت تک ملک سے کرپشن کے خاتمے کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اب کرپشن زدہ سیاست اور کرپٹ سیاستدانوں کا بوجھ اٹھا کر چلنے کے قابل نہیں رہا۔ ملک کو بچانا ہے، مستحکم اور خوشحال کرنا ہے تو پھر کرپشن اور کرپٹ لوگوں کو خیر آباد کہنا ہو گا۔
تبصرہ