چیف جسٹس سانحہ ماڈل ٹاؤن کے مظلوموں کو انصاف دلوائیں: خرم نواز گنڈاپور
دوسری جے آئی ٹی کی تشکیل میں قانون رکاوٹ نہیں تو پھر کون رکاوٹ ہے
شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثا انصاف کے منتظر ہیں
پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل کی وکلا اور شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثا سے گفتگو
لاہور (5 نومبر 2020) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء کی نظریں سپریم کورٹ کے حکم پر بننے والی جے آئی ٹی پر ہیں، فی الحال تاریخیں مل رہی ہیں سپریم کورٹ کے لارجر بنچ نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کی نئی جے آئی ٹی کے لئے جو فیصلہ دیا تھا وہ عمل درآمد کا منتظر ہے، سپریم کورٹ نے جے آئی ٹی کے سٹے کے خلاف فوری سماعت کا حکم دیا تھا، فل بنچ کی سماعت کے منتظر ہیں۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں پیش ہونے والے وکلاء اور شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثاء بے گناہوں کے قتل کا انصاف مانگ رہے ہیں، 14بے گناہ پاکستانی شہریوں کو دن دیہاڑے ماڈل ٹاؤن میں خون میں نہلایا گیا، اس قتل عام میں نواز شریف، شہباز شریف سمیت ان کے حواری براہ راست ملوث ہیں، نہتے شہریوں کا قتل عام رات کے اندھیرے میں نہیں بلکہ صوبائی دارالحکومت لاہور میں دن دہاڑے میڈیا کے کیمروں کے سامنے ہوا۔ انہوں نے کہا کہ معزز عدلیہ نے بارہا اس کیس کا نوٹس لیا اور فوری انصاف فراہم کرنے کے لئے ہدایات بھی دیں مگر تاحال انصاف کی طرف پیشرفت نہیں ہو سکی اور یہ کیس اپنی ابتدائی سطح پر ہی کھڑا ہے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس کو ختم کرنے کے لئے نواز شریف، شہباز شریف نے فرضی تفتیش کروائی تھی، سیکرٹری جنرل عوامی تحریک نے کہا کہ ہمارا اول روز سے یہی مطالبہ ہے کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی غیر جانبدار تفتیش کروائی جائے، چیف جسٹس سپریم کورٹ اور چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ سے اپیل ہے کہ وہ اس بات کا جائزہ لیں کہ دوسری جے آئی ٹی کی تشکیل میں قانون رکاوٹ نہیں ہے تو پھر کون رکاوٹ ہے۔
تبصرہ