ریاست نواز دور میں قائم جھوٹے مقدمات واپس لے: خرم نواز گنڈاپور
نواز شریف کے حکم پر ڈاکٹر طاہرالقادری کے خلاف جھوٹے مقدمات قائم کئے گئے تھے
سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں نواز، شہباز کو این آر او ملا تو قبول نہیں کریں گے، سیکرٹری جنرل
سابق سپیکر قومی اسمبلی ”میر صادق“ نے اپنے مفرور آقا کے اشارے پر بیان دیا
سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں انصاف کی بجائے لمبی لمبی تاریخیں مل رہی ہیں
لاہور (31 اکتوبر 2020ء) پاکستان عوامی تحریک کے سیکرٹری جنرل خرم نواز گنڈاپور نے کہا ہے کہ ریاست ڈاکٹر طاہرالقادری کے خلاف قومی مجرم نواز شریف کے حکم پر درج ہونے والے جھوٹے مقدمات واپس لے، ڈاکٹر طاہرالقادری نے نوازشریف کی کرپشن اور ملک دشمنی کے بارے میں ثبوتوں کے ساتھ قوم اور اداروں کو متنبہ کیا تھا جس کے ردعمل میں نواز شریف نے پولیس کے ذریعے جھوٹے مقدمات درج کروائے۔
سابق سپیکر قومی اسمبلی ”میر صادق“ نے اپنے مفرور آقا کے حکم پر دشمن ملک کے حق میں بیان جاری کیا، نواز شریف فوج کے خلاف زہریلا پروپیگنڈا کر کے عالمی قوتوں سے مدد مانگ رہے ہیں، قومی سلامتی کے ادارے قومی مجرم کے خلاف فیصلہ کن کارروائی سے اجتناب کیوں کررہے ہیں؟ سنپولیوں کے سر اژدھا بننے سے قبل کچلنے ہوں گے۔
انہوں نے مختلف وفود سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا تھا نواز شریف کے اندر الطاف حسین سے بڑا قومی مجرم چھپا ہوا ہے اور آج یہ حقیقت سب پر عیاں ہو چکی ہے، خرم نواز گنڈاپور نے کہا کہ پاکستان کی خدمت کرنے اور اسے لوٹنے والوں کے درمیان فرق کرنا ہو گا، انہوں نے کہا کہ ڈاکٹر طاہرالقادری پر بننے والے جھوٹے مقدمات دو سال قبل واپس لے لئے جانے چاہئیں تھے مگر افسوس کہ قومی مجرم سزا یافتہ ہونے کے باوجود پروٹوکول کے ساتھ ملک سے فرار کروا دیا گیا۔
جنہوں نے ملک اور قوم کی خدمت کی اور مافیا کو بے نقاب کیا ان کے خلاف جھوٹے مقدمات چلانے کی باتیں تکلیف دہ ہیں، ا نہوں نے کہا کہ ہم جاننا چاہتے ہیں کہ جان خطرے میں ڈال کر ملک اور قوم کی خدمت کرنے والوں کے خلاف مقدمہ بازی کیوں ہو رہی ہے؟ نواز شریف چور، ڈاکو ثابت ہونے کے بعد غدار کا قانونی ٹائٹل حاصل کرنے جارہا ہے تو اس چور ڈاکو کے انتقام کا نشانہ بننے والے موجودہ دور حکومت میں بھی انتقامی کارروائیوں کا شکار کیوں ہیں؟
انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں نواز شریف اور شہباز شریف کے وارنٹ گرفتاری جاری کئے جائیں، اگر سانحہ ماڈل ٹاؤن کیس میں قاتل شریف برادران کو کوئی این آر او دینے کی کوشش کی گئی تو پاکستان عوامی تحریک کے کارکن اسے قبول نہیں کرینگے، ہم انصاف مانگ رہے ہیں مگر ہمیں لمبی لمبی تاریخیں مل رہی ہیں۔
تبصرہ