2014 کا احتجاج سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر درج نہ ہونے کے خلاف تھا
نواز شریف مایوس اور بد حواس ہو چکے ہیں: ترجمان عوامی تحریک
لاہور (یکم اکتوبر 2020) پاکستان عوامی تحریک کے ترجمان نور اللہ صدیقی نے کہا ہے کہ نواز شریف کے دور حکومت میں 17 جون 2014 کے دن ماڈل ٹاؤن لاہور میں 14 افراد کو شہید اور 100 لوگوں کو گولیاں ماری گئیں جب اس قتل عام کے خلاف شہداء کے ورثا ایف آئی آر درج کروانے پولیس اسٹیشن گئے تو پولیس نے ایف آئی آر درج کرنے سے انکار کر دیا۔ پاکستان عوامی تحریک کا احتجاج اور دھرنا سانحہ ماڈل ٹاؤن کی ایف آئی آر درج نہ کرنے کے خلاف تھا۔ میاں نواز شریف کا یہ کہنا کہ دھرنا کسی کے اشارے پر تھا ان کا فوج کے خلاف بغض و عناد کا عکاس ہے۔ نواز شریف اغیار کی گود میں بیٹھ کر فوج کے خلاف مورچہ زن ہیں اور سمجھتے ہیں کہ شاید اس طرح وہ اداروں کو بلیک میل کر کے کرپشن کیسز اور ریفرنسز ختم کروا لیں گے۔ ترجمان نے کہا کہ نواز شریف سانحہ ماڈل ٹاؤن کے ماسٹر مائنڈ اور قتل عام کے ذمہ دار ہیں۔ بچہ بچہ جانتا ہے کہ نواز شریف کی سیاسی حیثیت ایک کونسلر جتنی بھی نہیں۔ مارشل لاء کے دوران فوجی افسران کے بوٹ چاٹ چاٹ کر آگے آئے۔ انہوں نے کہا کہ شریف خاندان شہدائے ماڈل ٹاؤن کے ورثا کی آہوں اور سسکیوں کی وجہ سے آج دربدر اور نشان عبرت بنا ہوا ہے، نواز شریف مایوس اور بد حواس ہو چکے ہیں۔
تبصرہ